Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

اسلامک یونیورسٹی کی جانب سے 4500 ہاسٹلز سیٹیں کینسل کرنے کے خلاف طلبہ کا احتجاج

ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ہاسٹل میں سیاسی تحریک چلنے والی ہے، سامان کو ہاتھ لگایا تو ہاتھ توڑ دیں گے، صدر اسٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی
شائع 21 اگست 2024 04:30pm

اسلام آباد میں انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی جانب سے 4500 ہاسٹلز سیٹیں کینسل کرنے کے خلاف طلبہ کا احتجاج جاری ہے، طلبہ نے مطالبہ کیا ہے کہ ہاسٹل خالی کرنے کو نوٹس واپس لیا جائے اور وائس پریزیڈنٹ کو عہدے سے ہٹایا جائے۔

اسٹوڈنٹ ایکشن کمیٹی کے صدر احمد عبداللہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اسلامک یونیورسٹی کی تمام تنظیمیں اس احتجاج میں شامل ہیں، انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کا ایک نام اور وقار تھا۔

احمد عبداللہ نے کہا کہ ایک یونیورسٹی ایک معاشرے کی تعمیر و تخلیق کرتی ہے، اس یونیورسٹی میں ایک انتظامی بحران ہے، یہاں کے طلبہ، ڈرائیورز، انتظامیہ کے لوگ، تمام لوگ کچھ کالی بھیڑوں کی وجہ سے مجبور ہیں، انہیں لوگوں کی وجہ سے یونیورسٹی کا نام بدنام ہو رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 5 ہزار کے قریب ہاسٹلائز طلبہ رہتے ہیں، یہ یونیورسٹی میں ہاسٹلز، کلاسز اور بس سروس کی وجہ سے مشہور تھی۔

احمد عبداللہ نے کہا کہ کچھ لوگوں کو برخاست کر دیا گیا تھا لیکن پھر بھی وہ یونیورسٹی کے فیصلوں پر اثرانداز ہو رہے ہیں، کچھ وقت پہلے ایک سابق کرنل کو پرو ووسٹ کی سیٹ پھر بٹھا دیا گیا، اس یونیورسٹی میں دور دراز علاقوں سے طلبہ پڑھنے آتے ہیں۔

احمد عبداللہ نے کہا کہ عید الاضحٰی سے 12 گھنٹے پہلے ہاسٹل خالی کرنے کا حکم دیا گیا، بندوق کی نوک کی پر ہاسٹل خالی کرائے گئے، طلبہ جو ملک کا مستقبل ہوتے ہیں وہ سڑک پر راتیں گزارنے پر مجبور تھے، چند طلبہ کے لیے 500 سے 600 کے قریب پولیس کو بلا لیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے مطالبات کو پُرامن اور آئین کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں، ہم نے ان ہاسٹل کی فیس دی ہوئی ہیں، ہمیں یونیورسٹی میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس نا انٹرنیٹ ہے نا کوئی سہولت، اس صورتحال میں سمر بریک کی کلاسز کو آن لائن شفٹ کر دیا جاتا ہے، سمر بریک میں طلبہ اپنے اپنے گھروں میں موجود ہیں لیکن 2 دن کے نوٹس پر ہاسٹل خالی کرنے کا کہہ دیا اور کہا کہ اگر دو دن میں ہاسٹل خالی نہ کیا تو انتظامیہ سامان اپنے قبضے میں کر لے گی۔

احمد عبداللہ نے کہا کہ ہم اپنے حقوق لینا جانتے ہیں، ہم نے اپنا ایک نکاتی ایجنڈا سامنے رکھا ہے کہ ہمیں ہمارا حق دیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ وائس پریزیڈنٹ طلبہ سے ملاقات نہیں کرتا، گارڈز کے ذریعے ہمیں روکا جاتا ہے، انتظامیہ بھی کہتی ہے کہ ہمارے اختیار میں کچھ نہیں، ہمیں بتایا جاتا ہے کہ ہاسٹل میں سیاسی تحریک چلنے والی ہے، ہمیں کہا گیا کہ ہاسٹل میں اسلحہ رکھا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے تمام تر سامان کی ذمہ داری پرو ووسٹ کی ہے، اگرہمارے سامان کو ہاتھ لگایا تو ہم ہاتھ توڑ دیں گے، ہمارا پہلا مطالبہ ہے کہ یہ نوٹس واپس لیا جائے، دوسرا مطالبہ ہے کہ وائس پریزیڈنٹ کو ہٹایا جائے۔

International Islamic University Islamabad

Hostel Issue

Student Protest