سانحہ کارساز پر ’خون کا حساب دو لواحقین کو انصاف دو‘ کی پکار زور پکڑنے لگی
کارساز میں ہونے والے حادثے نے پاکستانی عوام سمیت سوشل میڈیا صارفین میں شدید غم و غصے کو جنم دیا ہے۔
کارساز ٹریفک حادثے میں غریب باپ اور بیٹی کی موت پر ملزمہ نتاشا کے خلاف سوشل میڈیا پر صارفین برہمی کا اظہار کر رہے ہیں۔
ملزمہ کو ذہنی مریضہ قرار دینے کی کوشش پر سوشل میڈیا پر صارفین کی جانب سے سخت ردعمل کا اظہار کیا جا رہا ہے، لوگوں کا یہی کہنا ہے کہ ملزمہ کو کڑی سزا دی جائے تاکہ آئندہ ایسے واقعات پیش نہ آئیں۔
سوشل میڈیا صارفین ملزمہ نتاشا سے متعلق اپنے خیالات کا اظہار سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر کر رہے ہیں۔
کراچی: معروف صنعتکار کی قریبی عزیز کی بے قابو گاڑی نے کئی گاڑیاں روند ڈالیں، 2 افراد جاں بحق 4 زخمی
ایک صارف نے پاکستان کو امیر قاتلوں کے لیے جنت قرار دیا اور لکھا کہ شاہ رخ جتوئی، ظاہر جعفر اور دیگر مجرموں کا کچھ نہیں ہوسکا تو نتاشا کا کون کیا بگاڑ لے گا؟
ایک اور صارف نے سوال اٹھایا کہ ذہنی مریضہ دو کمپنیوں کی چیف ایگزیکیٹو اور سات کمپنیوں کی ڈائریکٹر کیسے ہوسکتی ہے؟
ایک اور سوشل میڈیا صارف نے پوسٹ کی کہ نتاشا کی دولت انصاف پر غالب آجائے گی پر ان کا کیا ہوگا جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھودیا؟
سوشل میڈیا صارفین نے حادثے میں جاں بحق آمنہ اور اس کے والد کو انصاف دینے کی اپیل کرتے ہوئے ملزمہ کو کڑی سزا دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
ایک صارف نے لکھا کہ پیسہ آپ کو بہت کچھ دے سکتا ہے صرف نام لیں اور وہ آپ کو مل جائے گی۔
واضح رہے کراچی کے علاقے کارساز روڈ پر 19 اگست کو ملزمہ نتاشا دانش نے ٹریفک حادثے میں موٹرسائیکل سوار عارف اور انکی بیٹی آمنہ کو اپنی ایس یو وی کار سے کچل کر ہلاک کردیا تھا۔
Comments are closed on this story.