Aaj News

ہفتہ, ستمبر 28, 2024  
23 Rabi ul Awal 1446  

آڈیولیکس اسکینڈل کا تحریری حکمنامہ جاری، اسلام آباد ہائیکورٹ کو کارروائی سے روک دیا گیا

فریقین کو نوٹسز جاری، فریقین چاہیں تو اضافی دستاویزات جمع کراسکتے ہیں، سپریم کورٹ
شائع 20 اگست 2024 05:56pm

سپریم کورٹ نے آڈیولیکس سکینڈل کےمعاملے پراسلام آباد ہائیکورٹ کے 19 اگست کے فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا ، حکمنامہ پانچ صفحات پرمشتمل ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی اپیل کی سماعت کا تحریری حکمنامہ جاری کر دیا گیا ، جسٹس امین الدین خان اور جسٹس نعیم اختر افغان نے فیصلہ دیا ۔ دو رکنی بنچ کا تحریری حکمنامہ 5 صفحات پر مشتمل ہے ۔

حکمنامہ کے مطابق 19 مئی 2023 کو وفاقی حکومت نے انکوائری کمیشن قائم کیا، جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں انکوائری کمیشن تشکیل دیا گیا، جسٹس نعیم اختر افغان اور جسٹس عامر فاروق بھی تین رکنی کمیشن کا حصہ تھے۔

حکمنامہ میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ نے انکوائری کمیشن کو کام سے روکا جسکے بعد آج تک دوبارہ اجلاس نہ ہوسکا، وفاقی حکومت نے مؤقف اختیار کیا ہائی کورٹ نے ازخود نوٹس کے دائرہ اختیار کو استعمال کیا۔

عدالتی حکمنامہ کے مطابق بشریٰ بی بی نے ہائی کورٹ میں دائر کی گئی رٹ میں کہا کہ آڈیو من گھڑت ہے، ہائی کورٹ اس بات کی پابند تھی کہ پہلے ان الزامات کا جائزہ لیتی، ہم تاحکم ثانی اسلام آباد ہائیکورٹ کو کارروائی سے روکتے ہیں ۔ فریقین چاہیں تو اضافی دستاویزات جمع کراسکتے ہیں ۔

Islamabad High Court

Supreme Court of Pakistan

Audio leaks