بھارت میں 3 اور 4 سال کی بچیوں کے ساتھ اسکول میں زیادتی، شہر میں ہنگامے پھوٹ پڑے، ریل روکو تحریک شروع
بھارتی ریاست مہاراشٹرا کے تھانے ضلع میں اسکول کے صفائی کرنے والے اسٹاف نے لڑکیوں کے بیت الخلا میں تین اور چار سال کی دو لڑکیوں کو مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا، جس کے بعد لوگوں میں غم و غصہ پھیل گیا اور مظاہرین نے ”ریل روکو“ احتجاج شروع کردیا۔
مظاہرین نے کنڈرگارٹن کی دو طالبات جو کہ کو ایڈ اسکول میں زیر تعلیم تھیں، ان کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر اسٹیشن پر توڑ پھوڑ کی۔ احتجاج کرنے والوں میں اسکول میں زیر تعلیم بچوں کے والدین اور کئی خواتین سمیت دیگر بھی شامل تھے۔
جس کے بعد ایک پولس کیس درج کیا گیا اور صفائی اسٹافجس کی شناخت اکشے شندے کے نام سے ہوئی ہے اسے 17 اگست کو گرفتار کرلیا گیا۔
جنسی زیادتی کا یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب تین اور چار سال کی دو بچیوں نے یہ کہہ کر اسکول جانے سے انکار کر دیا کہ وہ خوفزدہ ہیں۔ 12 اگست کو کنڈرگارٹن کی دونوں طالبات نے اپنے والدین سے اپنے اسکول میں موجود صفائی اسٹاف کے بارے میں شکایت کی۔
والدین بچیوں کو ایک مقامی ڈاکٹر کے پاس لے گئے، جنہوں نے ایک لڑکی کے پرائیویٹ حصے میں زخموں کی تصدیق کی۔
اس کے بعد 16 اگست کو والدین اسکول گئے، وہاں تین گھنٹے انتظار کرنے کے بعد پولیس پہنچی اور لڑکیوں سے بیان لینے کی کوشش کی۔
تاہم، کوئی ایف آئی آر درج نہیں کی گئی۔
والدین نے الزام لگایا کہ پولیس نے ان کی اپیل کے 12 گھنٹے بعد ایف آئی آر درج کی۔ ذرائع کے مطابق پولیس کو یہ بھی پتہ چلا کہ اسکول میں نصب سی سی ٹی وی کام نہیں کر رہا۔
یہ بھی الزام ہے کہ سینئر پولیس انسپکٹر شوبھدا شیتولے نے مبینہ طور پر کیس میں تاخیر کی حالانکہ یہ POCSO (جنسی جرائم سے بچوں کے تحفظ) کا معاملہ ہے۔
جس کے بعد انسپکٹر کا فوری تبادلہ کر دیا گیا۔
ملزم کو یکم اگست کو کنٹریکٹ کی بنیاد پر تعینات کیا گیا تھا۔
اسکول نے نرسری میں بچوں کے ساتھ صرف خواتین اسٹاف کے قاعدے پر بھی عمل نہیں کیا تھا۔
اس واقعے پر اسکول انتظامیہ نے پرنسپل، ایک کلاس ٹیچر اور ایک خاتون اٹینڈنٹ کو معطل کر دیا ہے۔
مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے نے اس کیس کو تیز رفتاری سے چلانے کی یقین دہانی کرائی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ ایک خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کیس کی تحقیقات کرے گی۔ ایس آئی ٹی کی سربراہی انسپکٹر جنرل آف پولیس رینک کی افسر آرتی سنگھ کریں گی۔
بدلاپور ریلوے اسٹیشن پر مظاہرین کی جانب سے لوکل ٹرینوں کو بلاک کیے چھ گھنٹے سے زیادہ کا عرصہ گزر چکا ہے۔ خبر رساں ایجنسی پی ٹی آئی کے مطابق احتجاج سے کرجت اور کلیان سیکشن کے درمیان خدمات متاثر ہوئیں۔
اس کے علاوہ، مظاہروں کی وجہ سے 10 لمبی دوری کی ٹرینوں کو متبادل راستوں پر موڑ دیا گیا۔ اس واقعہ کے خلاف کئی تنظیموں کی جانب سے بدلاپور بند کی کال دی گئی ہے۔
ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کے ساٹھ جوان اور 10 اہلکار بدلا پور اسٹیشن کی صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
بدلا پور علاقے میں دکانیں اور دیگر ادارے منگل کو بند رہے۔ وہ اسکول جہاں مبینہ جنسی زیادتی ہوئی تھی وہ بھی بند رہا۔ حامیوں کے ساتھ مقامی سیاسی رہنما بھی مظاہرے میں شریک ہوئے۔
پولیس نے کچھ مظاہرین کو اسکول کے باہر پتھراؤ کرنے پر گرفتار بھی کیا۔
عدالت نے ملزم اکشے شندے کو تین دن کے پولیس ریمانڈ پر بھیج دیا ہے۔
Comments are closed on this story.