بلوچستان سے ایران جانے والے 3 زائرین میں ایم پاکس کی تصدیق
پنجاب سے تعلق رکھنے والے براستہ بلوچستان ایران جانے والے تین زائرین میں ایم پاکس (منکی پاکس) کی تصدیق ہوئی ہے۔
بہاولپور سے تعلق رکھنے والے ماں، بیٹا اور بیٹی کو ایران پہنچتے ہی روک دیا گیا۔
تینوں افراد دو روز قبل کوئٹہ سے زیارات کے لیے ایران کے راستے عراق کے لیے روانہ ہوئے تھے۔
فرار کی خبر غلط نکلی، منکی پاکس کا مریض گھر میں ہی موجود
ایرانی حکومت نے تینوں افراد کو ایران میں قرنطینہ کردیا ہے، ایرانی حکومت نے وزارت صحت کو مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان سے ایران آنے والے تمام زائرین کے ٹیسٹ کرکے انہیں روانہ کیا جائے۔
اس میں کہا گیا کہ تمام زائرین کو سفری دستاویزات کے ہمراہ منکی پاکس چیک اپ سرٹیفکیٹ بھی لازمی قرار دیا جائے۔
واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے 15 اگست کو عالمی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دی گئی وبا ”منکی پاکس“ کی خطرناک قسم پہلی بار افریقہ سے باہر تشخیص ہونے پر ماہرین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق یورپی ملک سویڈن میں پہلی بار ”کلیڈ ون بی“ کی تشخیص ہونے پر ماہرین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اس وقت دنیا بھر میں منکی پاکس کی دو اقسام پھیل رہی ہیں، جس میں سے خطرناک قسم ”کلیڈ ون بی“ صرف افریقہ میں ہی پھیل رہی تھی لیکن اب اس کا پہلا کیس یورپ میں بھی تشخیص ہوگیا۔
منکی پاکس کی دو قسمیں ”کلیڈ ون اور کلیڈ ٹو“ ہیں اور دونوں کی مزید دو قسمیں ”کلیڈ ون بی“ اور ”کلیڈ ٹو بی“ بھی ہیں۔
کلیڈ ون بی کو خطرناک ترین قسم قرار دیا جاتا ہے اور خیال کیا جاتا ہے کہ یہ صرف افریقی ممالک میں پائی جاتی رہی ہے۔
عالمی وبا قرار دئے گئے ’منکی پاکس‘ سے بچنا چاہتے ہیں تو ان ممالک کے سفر سے گریز کریں
دنیا بھر میں 2022 میں منکی پاکس کے جو کیسز پھیلنا شروع ہوئے تھے وہ ”کلیڈ ٹو بی“ تھے، جسے کم خطرناک تصور کیا جاتا ہے۔
Comments are closed on this story.