کراچی کی ملیر ندی سے ریتی بجری کے غیرقانونی دھندے میں پولیس کے ملوث ہونے کا انکشاف
کراچی میں ملیر ندی اور اس کے اطراف سے ریتی بجری کا غیر قانونی دھندا ایک بار پھرشروع ہوگیا جس کے بعد ڈی سی ملیر نے کمشنر کراچی کو ریتی بجری چوری ہونے پر خط لکھ دیا۔
جس میں ان کا کہنا تھا کہ ملیر اور اس کے اطراف میں بجری چوری کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔ متن کے مطابق ایس ایچ او مائنز اینڈ منرل، لوکل پولیس مافیا کی سرپرستی کررہے ہیں۔
متن کے مطابق سندھ ہائیکورٹ کی جانب سے ریتی بجری نکالنےپرپابندی عائد کر رکھی ہے، سندھ حکومت کی جانب سے دفعہ 144کے نفاذ کے بعد ریتی بجری نکالنے پر پابندی عائدہے۔
ڈی سی ملیر نے مافیا کی سرپرستی کرنے والوں کی نشاندہی اور کارروائی کا تذکرہ کیا۔ دوسری جانب پولیس نے کہا کہمیمن گوٹھ، ملیرسٹی، بن قاسم، شاہ لطیف اور گڈاپ سے ریتی بجری چوری کی جارہی ہے۔
پولیس کے مطابق ملیر پولیس کی ریتی بجری چوری مافیا کی مکمل سرپرستی جاری ہے، ریتی بجری کا دھندا رات 12 بجے کے بعد شروع کیا جاتا ہے۔
Comments are closed on this story.