انٹرنیٹ بندش کےخلاف دائردرخواست کا محفوظ فیصلہ جاری
لاہور ہائیکورٹ انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف دائر درخواست پر کل کی سماعت کا محفوظ فیصلہ جاری کر دیا۔ دوسری طرف اسلام آباد ہائی کورٹ نے انٹرنیٹ کی سستی روی اور فائر وال کے خلاف درخواست پیر کو سماعت کیلئے مقرر کرلی ہے۔
عدالت نے آئندہ سماعت پر وفاقی حکومت، وزارت اطلاعات اور پی ٹی اے کے نمائندے کو حاضری یقینی بنانے کا حکم جاری کر دیا۔ جسٹس شکیل احمد نے گزشتہ روز کی سماعت کا حکم جاری کردیا۔
عدالتی حکم میں کہا گیا کہ وفاق، وزارت اطلاعات اور پی ٹی اے کا نمائندہ حاضری یقینی بنائے۔ لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ انٹرنیٹ کی بندش کے خلاف آئندہ سماعت پر تمام فریقین جواب جمع کروائیں۔
واضح رہے کہ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ انٹرنیٹ کی بندش سے وکلاء اور شہریوں کو مشکلات کا سامنا ہے، انٹرنیٹ بند کرنے کی وجوہات بھی نہیں بتائی گئیں۔
لاہورہائیکورٹ نے مزید سماعت 21 اگست تک ملتوی کردی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ : انٹرنیٹ کی سستی روی اور فائر وال کے خلاف درخواست پیر کو سماعت کیلئے مقرر
رجسٹرار آفس اسلام آباد ہائیکورٹ نے اعتراضات کے ساتھ درخواست سماعت کے لئے مقرر کی، چیف جسٹس عامر فاروق درخواست پر سماعت کریں گے۔
درخواست میں سیکرٹری کابینہ، سیکرٹری آئی ٹی ٹی، سیکرٹری داخلہ کو فریق بنایا گیا ہے، پی ٹی اے، وزارت انسانی حقوق بھی فریقین میں شامل ہیں۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ شہریوں کے حقوق متاثر کرنے والی فائر وال کی تنصیب کو روکا جائے، فائر وال کی تنصیب بنیادی حقوق کے تحفظ سے مشروط قرار دی جائے۔
عدالت عالیہ سے استدعا کی گئی کہ ذریعہ معاش کیلئے انٹرنیٹ تک رسائی کو آئین کے تحت انسانی بنیادی حقوق قرار دیا جائے، فریقین سے فائر وال سے متعلق تمام تفصیلات طلب کی جائیں۔
یہ استدعا بھی کی گئی کہ درخواست پر فیصلہ ہونے تک فائر وال کی تنصیب کا عمل معطل کردیا جائے، شہریوں کی بلا تعطل انٹرنیٹ تک رسائی کو یقینی بنانے کے احکامات دیئے جائیں۔
Comments are closed on this story.