غزہ جنگ اسرائیلی معیشت کو لے ڈوبی، بند ہونے والے کاروبار کی تفصیلات
غزہ جنگ اسرائیل کی معیشت کے لیے بڑا خطرہ بن گئی۔ گزشتہ برس 7 اکتوبر 2023 سے غزہ اسرائیل جنگ کی شروعات سے لے کر اب تک اسرائیل میں 46 ہزار کاروبار بند ہوچکے ہیں۔ 2023 کے آخر تک اسرائیل کی جی ڈی پی میں تقریباً 20 فیصد کمی واقع ہوئی۔
اسرائیلی اخبار ماریو کے مطابق غزہ جنگ کی شروعات میں ہی 35 ہزار اسرائیلی کاروبار بند ہوگئے تھے جوکہ مجموعی سطح پر اسرائیل کے کاروباری سیکٹر کا 70 فیصد ہے۔
غزہ جنگ کے معاشی اثرات سے اسرائیل کی تعمیراتی صنعت سب سے زیادہ متاثر ہوئی، سیرامکس، ایئرکنڈیشنگ، ایلومینیم کی صنعت کو بھی نمایاں طور پر نقصان پہنچا۔ تجارت اور زراعت کے شعبے بھی شدید متاثر ہوئے، غیرملکی سیاحت بھی ختم ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق رواں سال 2024 کے آخر تک اسرائیل میں 60 ہزار کاروبار بند ہونے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
حزب اللہ کے حملوں نے بھی اسرائیل کی اقتصادی حالت کو نقصان پہنچایا، اس لیے حزب اللہ کے قائد حسن نصراللہ نے گزشتہ ماہ کہا کہ ہم نے دشمن کی معیشت تباہ کرنے کا ہدف حاصل کرلیا۔
وہیں یمنی فوج کی بحری کارروائیوں نے اسرائیل کی معیشت کی تنزلی میں اہم کردار ادا کیا۔ اگر اسرائیل غزہ پر مظالم ڈھانے سے باز نہ آیا تو حماس کے ساتھ ساتھ حزب اللہ اور حوثیوں کے حملے اسرائیلی معیشت کو پاتال میں لے جائیں گے۔
Comments are closed on this story.