سینیٹ افسر کی جانب سے یورپ میں سیاسی پناہ کی درخواست کے بعد سفری پالیسی میں تبدیلی
سینیٹ میں تعینات ایک افسر کی جانب سے یورپ کے سرکاری دورے کے دوران سیاسی پناہ کی درخواست دینے کا معاملہ سامنے آنے پر پاکستانی وزارت خارجہ ویزا کے اجرا اور سرکاری سفر کے لیے نئی ہدایات جاری کردیں۔
نئی پالیسی میں کہا گیا کہ سفارتی یا سرکاری پاسپورٹ کی سرکاری درخواستیں قومی اسمبلی یا سینیٹ سیکرٹریٹ سے آنی چاہئیں۔ مزید برآں نجی دوروں پر اہلکاروں کے ساتھ آنے والے خاندان کے افراد کو اب تعارفی خطوط موصول نہیں ہوں گے۔
نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے نئی سفارشات منظور کرلی ہیں جس کے مطابق ایک باضابطہ حلف نامے جمع کرانا ضروری ہوگا جس میں متعلقہ اہلکار بیان دے گا کہ وہ یا ان کے خاندان کے افراد اپنے سفر کے دوران کسی بھی ملک میں سیاسی پناہ نہیں لیں گے۔
واضح رہے کہ سینیٹ سیکریٹریٹ کے جوائنٹ سیکریٹری حیدر علی سندرانی کو مارچ 2024 میں جنیوا، سوئٹزرلینڈ میں بین الپارلیمانی یونین (آئی پی یو) کی 148ویں اسمبلی میں شرکت کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔ سندرانی نے نہ صرف اپنے لیے بلکہ اپنے گھروالوں کے لیے بھی سرکاری دستاویزات کی درخواست کی تھی۔
تاہم بعد میں یہ بات سامنے آئی کہ ان کا خاندان پاکستان واپس نہیں آیا اور اس کے بجائے سیاسی پناہ کی درخواست دے دی جس سے قومی تشخص کا ٹھیس پہنچی اور دیگر اہلکاروں کے لیے ویزا کے طریقہ کار کو مزید پیچیدہ بنا دیا۔
Comments are closed on this story.