Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

قصور سے توہین مذہب کے الزام میں خاتون گرفتار

گھریلو ملازمہ کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا، پولیس
شائع 14 اگست 2024 01:58pm
علامتی تصویر
علامتی تصویر

قصور میں مصطفی آباد پولیس نے گاؤں رائے کلاں میں توہین مذہب کے الزام میں دو سے ایک خاتون کو گرفتار کر لیا

میڈیا رپورٹس کے مطابق سیکشن 295-B کے تحت ایک پرائیویٹ اسکول کے مالکن اور اس کی گھریلو باورچی کے خلاف قرآن پاک کے صفحات کو مبینہ طور پر جلانے کے الزام میں فوجداری مقدمہ درج کیا گیا۔

مشتبہ دونوں خواتین اس وقت فرار ہوگئیں جب قرآن پاک کے جلے ہوئے صفحات کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ رائے کلاں اور ملحقہ دیہات کی مساجد میں اعلانات کیے گئے۔

ایس ایچ او مصطفی آباد حسن عمران کے مطابق پولیس نے گھریلو ملازمہ کو سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر گرفتار کرکے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا۔ پولیس کے مطابق ایک انسپکٹر اس کیس میں تفتیشی افسر ہے اور مختلف زاویوں سے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے۔

قصور میں گزشتہ ایک دہائی میں توہین مذہب کے درجنوں واقعات ہوئے ہیں، جن میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں اینٹوں کے بھٹے پر ایک مسیحی جوڑے کو زندہ جلانا بھی شامل ہے۔

2014 میں گاؤں بہمنی والا میں ایک درجن سے زائد مسیحی گھروں کو نذر آتش کر دیا گیا تھا جب مسلمان اور مسیحی مرد اراکین کے درمیان جھگڑے کے بعد ذاتی معاملے کو توہین مذہب کا رنگ دے دیا گیا تھا۔

پاکستان

kasur

Woman arrested over suspicion of blasphemy