خیبرپختونخوا کے بیوروکریٹس کو گورنر سے ملاقات مہنگی پڑ گئی، وزیراعلیٰ نے عہدوں سے فارغ کر دیا
خیبرپختونخوا کے تین بیوروکریٹس کو گورنر فیصل کریم کنڈی سے ملاقات مہنگی پڑ گئی، تینوں افسران کو عہدوں سے فارغ کرکے او ایس ڈی بنا دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا ہے کہ فیصل کریم کنڈی غلطی سے گورنر بن گئے ہیں، اپنا کردار ادا نہیں کر رہے، سیاسی بیان بازی کر رہے ہیں۔ جب کہ 9 مئی سے قبل کیا پلان بنا تھا میں سپریم کورٹ کو بتانا چاہتا ہوں، عدالت عظمیٰ مجھے طلب کرے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے افسران کی گورنر سے ملاقات پر ناراضی کا اظہار کیا اور تینوں افسران کو او ایس ڈی بنا دیا گیا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا دوران ڈیوٹی شہید اہلکاروں کے اہلخانہ کومفت پلاٹس دینے کا فیصلہ
وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ نے تینوں افسران کے او ایس ڈی بنائے جانے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے۔
او ایس ڈی بنائے جانے والوں میں اسپیشل سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ، ڈپٹی سیکرٹری وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ اور اسٹیبلشمنٹ سیکشن آفیسرز شامل ہیں۔
خیبر پختونخوا حکومت مائینز اینڈ منرلز ترمیمی بل منظور کرنے میں ناکام
تینوں افسران کا تعلق ڈیرہ اسماعیل خان سے ہے۔
فیصل کریم کنڈی غلطی سے گورنر بن گئے ہیں، علی امین
اس کے علاوہ پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے کہا کہ ’فیصل کریم کنڈی غلطی سے گورنر بن گئے ہیں، گورنر اپنا کردار ادا نہیں کر رہے، سیاسی بیان بازی کر رہے ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ ’میں نے پیغام بھیجا کہ آپ پیپلزپارٹی کے انفارمیشن سیکرٹری نہیں، کنڈی کی اتنی حیثیت نہیں کہ ان سےجیلسی ہو۔ گورنر کو ہمارا بل پاس کرنا پڑے گا۔‘
علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ ہماری شجرکاری مہم جاری ہے،عوام بھی اس میں حصہ لیں، نگراں حکومت میں جنگلات کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
فیض حمید کو تحویل میں لینا اداروں کا معاملہ ہے، وزیر اعلیٰ
ان کا کہنا تھا کہ جنرل (ر) فیض حمید کو تحویل میں لینا اداروں کا معاملہ ہے، ہم اداروں کے معاملات میں نہیں بولتے، میں ہمیشہ کہتا ہوں ٹرائل فری اینڈ فیر ہونا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ 7 اضلاع میں میرے خلاف 9 مئی کی ایف آئی آر ہے، مجھے ایک ویڈٰیو ایسی دکھائی جائے جس میں، میں موجود تھا، یہ مجھے ویڈیو نہیں دکھاتے اور ورانٹ پر ورانٹ نکالے جارہے ہیں، 9 مئی واقعات میں مجھے اٹھایا گیا۔
9 مئی سے قبل کیا پلان بنا تھا میں سپریم کورٹ کو بتانا چاہتا ہوں، علی امین
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ’سپریم کورٹ جرات پیدا کرے اور مجھے بلائے، سپریم کورٹ مجھ سے پوچھے کہ مجھے کیوں اٹھا گیا تھا، میں ایک ماہ کسٹیڈی میں رہا ہوں، سپریم کورٹ مجھ سے پوچھے کہ تم سے کیا کہلوانے کے لیے پریشر ڈالا جاتا رہا، میں یہ باتیں اس لیے کر رہا ہوں کہ آپ لوگ اس کو لائیو نشر کریں۔ 9 مئی سے قبل کیا پلان بنا تھا میں سپریم کورٹ کو بتانا چاہتا ہوں، میں ذاتی طور پر اس کا گواہ ہوں کہ وہ پلان کیا تھا۔‘
Comments are closed on this story.