مالی مشکلات کے شکار اسرائیل کو ایک اور جھٹکا، کریڈٹ ایجنسی نے ریٹنگ گرادی
ایران کے اسرائیل پر حملے کے خدشات اور دس ماہ سے جاری اسرائیل حماس جنگ کے باعث اسرائیل مالی مشکلات میں پھنس گیا ہے، کیپیٹل مارکیٹ کمپنی ”فچ“ نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کردی ہے، جس کے بعد اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ ”اے پلس“ سے گر کر ”اے“ ہوگئی۔
ریٹنگ ایجنسی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے خیال میں غزہ کا تنازع 2025 تک برقرار رہ سکتا ہے اور اس کے دیگر محاذوں تک پھیلنے کے خطرات موجود ہیں۔
شدید تنقید کے بعد ترک کمپنی نے اسرائیلی فوج کو بجلی دینے سے انکار کردیا
فچ نے اسرائیلی ریٹنگ کے نقطہ نظر کو بھی منفی رکھا ہے جس کا مطلب ہے کہ اس میں مزید گراوٹ ممکن ہے، رپورٹ میں غزہ میں جنگ اور بگڑتے ہوئے جغرافیائی سیاسی خطرات کو ریٹنگ میں کمی کی وجہ بتایا گیا ہے۔
اسرائیل کے وزیر خزانہ بیزل سموٹریچ نے ایکس ایک بیان میں کہا کہ ’جنگ کے بعد درجہ بندی میں کمی اور اس سے پیدا ہونے والے جیو پولیٹیکل خطرات فطری ہیں‘۔
گزشتہ روز ڈالر کے مقابلے میں اسرائیل کا شیکل 1.7 فیصد تک گر گیا تھا اور تل ابیب میں اسٹاک ایک فیصد سے زیادہ کی کمی کے ساتھ بند ہوا کیونکہ سرمایہ کار اسرائیل پر ممکنہ حملے کے بارے میں فکرمند ہیں۔
ایران کا اسرائیل پر حملہ کتنا لمبا چلنے والا ہے؟
رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ اگر زیادہ فوجی اخراجات اور معاشی غیر یقینی صورتحال جاری رہی تو 2025 کے بعد بھی ملک کے قرضوں میں اضافہ کا رجحان برقرار رہے گا۔
Comments are closed on this story.