Aaj News

بدھ, ستمبر 18, 2024  
13 Rabi ul Awal 1446  

شیخ حسینہ کے دھڑن تختہ میں امریکی مداخلت کے الزام پر واشنگٹن کا ردعمل سامنے آگیا

شیخ حسینہ نے الزام عائد کیا تھا سینٹ مارٹن جزیرے کا کنٹرول نہ دینے پر امریکا نے انہیں بے دخل کرنے میں کردار ادا کیا
شائع 13 اگست 2024 12:26pm

امریکا نے بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے اس بیان کی تردید کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر امریکا کو سینٹ مارٹن جزیرے کا کنٹرول دے دیتی تو حکومت دھڑن تختہ نہ ہوتا۔

وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو ہٹانے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں تھا، وائٹ ہاؤس امریکی مداخلت کے الزامات کو ”صریحاً غلط“ قرار دیتا ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ “ہمارا کوئی دخل نہیں ہے، کوئی بھی اطلاعات یا افواہیں کہ ان واقعات میں امریکی حکومت ملوث تھی سراسر غلط ہے۔

واضح رہے کہ بھارت میں اکنامک ٹائمز اخبار کی ایک رپورٹ میں حسینہ واجد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ امریکا انہیں بے دخل کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے کیونکہ وہ خلیج بنگال میں واقع بنگلہ دیش کے سینٹ مارٹن جزیرے پر اپنا کنٹرول چاہتا ہے۔ اخبار نے کہا کہ حسینہ نے یہ پیغام اپنے قریبی ساتھیوں کے ذریعے اسے پہنچایا تھا۔

دوسری جانب حسینہ واجد کے بیٹے سجیب وازید نے اتوار کو سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے کبھی ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔

وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بنگلہ دیشی عوام کو بنگلہ دیشی حکومت کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے اور ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔’’

بنگلہ دیش میں نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت نے ایشیائی ملک میں انتخابات کے انعقاد کے مقصد سے حلف اٹھایا ہے۔

Bangladesh

Bangladesh Protest

Bangladesh Squad

BANGLADESH CRISIS

امریکا اور بنگلہ دیش

حسینہ واجد کو امریکا نے ہٹایا

حسینہ واجد کا امریکا پر الزام