شیخ حسینہ کے دھڑن تختہ میں امریکی مداخلت کے الزام پر واشنگٹن کا ردعمل سامنے آگیا
امریکا نے بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے اس بیان کی تردید کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر امریکا کو سینٹ مارٹن جزیرے کا کنٹرول دے دیتی تو حکومت دھڑن تختہ نہ ہوتا۔
وائٹ ہاؤس نے کہا کہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ کو ہٹانے میں امریکا کا کوئی کردار نہیں تھا، وائٹ ہاؤس امریکی مداخلت کے الزامات کو ”صریحاً غلط“ قرار دیتا ہے۔
وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ “ہمارا کوئی دخل نہیں ہے، کوئی بھی اطلاعات یا افواہیں کہ ان واقعات میں امریکی حکومت ملوث تھی سراسر غلط ہے۔
واضح رہے کہ بھارت میں اکنامک ٹائمز اخبار کی ایک رپورٹ میں حسینہ واجد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا تھا کہ امریکا انہیں بے دخل کرنے میں کردار ادا کر رہا ہے کیونکہ وہ خلیج بنگال میں واقع بنگلہ دیش کے سینٹ مارٹن جزیرے پر اپنا کنٹرول چاہتا ہے۔ اخبار نے کہا کہ حسینہ نے یہ پیغام اپنے قریبی ساتھیوں کے ذریعے اسے پہنچایا تھا۔
دوسری جانب حسینہ واجد کے بیٹے سجیب وازید نے اتوار کو سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ انہوں نے کبھی ایسا کوئی بیان نہیں دیا۔
وائٹ ہاؤس نے مزید کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ بنگلہ دیشی عوام کو بنگلہ دیشی حکومت کے مستقبل کا تعین کرنا چاہیے اور ہم اپنے مؤقف پر قائم ہیں۔’’
بنگلہ دیش میں نوبل امن انعام یافتہ محمد یونس کی قیادت میں عبوری حکومت نے ایشیائی ملک میں انتخابات کے انعقاد کے مقصد سے حلف اٹھایا ہے۔
Comments are closed on this story.