Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

فوج میں احتساب کا نظام بہت سخت ہے، افسر جرم کرے یا سپاہی احتساب کا عمل ایک جیسا ہوتا ہے، سابق فوجی افسران

ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف بھی کارروائی ہوسکتی ہے، احتساب کی وجہ سے فوج میں ڈسپلن قائم ہے۔
شائع 12 اگست 2024 09:49pm
Defence analysts react to Gen Faiz Hameed’s military custody - Aaj News

سابق اعلیٰ فوجی افسران کا جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لینے اور ان کے خلاف فیلڈ کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کئے جانے کے اعلان کے بعد کہنا ہے کہ فوج میں احتساب کا نظام بہت سخت ہے، اسی لیے فوج میں ڈسپلن قائم ہے، کوئی افسر جرم کرے یا سپاہی، احتساب کا عمل ایک جیسا ہوتا ہے۔

آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بریگیڈیئر (ر) بابر نے کہا کہ یہ کوئی غیرمعمولی کارروائی نہیں، فوج میں ایسی کارروائیاں ہوتی رہتی ہیں، فوج میں احتساب کا عمل ہر وقت جاری رہتا ہے اور ملزم کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہوتا ہے۔

9 مئی واقعات کی پلاننگ میں کردار، سیاسی شخصیات اور صحافیوں کو قتل کرانے کی کوشش: حامد میر کے فیض حمید کے حوالے سے ہوشرُبا انکشافات

بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ فوج کا نظام احتساب بہت سخت ہے، اسی نظام احتساب کی وجہ سے فوج میں ڈسپلن قائم ہے۔

میجر (ر) میثم رضا کا کہنا تھا کہ فوج میں جو بھی جرم کرے، احتساب کا عمل ایک جیسا ہوتا ہے۔

بریگیڈیئر(ر) مسعود نے کہا کہ یہ اقدام سب کیلئے واضح پیغام ہے، پاک فوج سابق اعلیٰ افسر کے خلاف ایکشن لے رہی ہے، ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف بھی کارروائی ہوسکتی ہے۔

فیض حمید کو سزا ہوئی تو کیا انہیں معافی کا موقع ملے گا

میجرجنرل (ر) طارق رشید کا کہنا تھا کہ کورٹ مارشل میں پراسیکیوشن کیس ثابت کرے گا، فیض حمید کو دفاع کا پورا موقع دیا جائے گا، فوج میں ہفتوں میں کیس کا فیصلہ ہوجاتا ہے۔

Faiz Hameed

Court Marshal

Top city Case