فوج میں احتساب کا نظام بہت سخت ہے، افسر جرم کرے یا سپاہی احتساب کا عمل ایک جیسا ہوتا ہے، سابق فوجی افسران
سابق اعلیٰ فوجی افسران کا جنرل (ر) فیض حمید کو فوجی تحویل میں لینے اور ان کے خلاف فیلڈ کورٹ مارشل کی کارروائی شروع کئے جانے کے اعلان کے بعد کہنا ہے کہ فوج میں احتساب کا نظام بہت سخت ہے، اسی لیے فوج میں ڈسپلن قائم ہے، کوئی افسر جرم کرے یا سپاہی، احتساب کا عمل ایک جیسا ہوتا ہے۔
آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بریگیڈیئر (ر) بابر نے کہا کہ یہ کوئی غیرمعمولی کارروائی نہیں، فوج میں ایسی کارروائیاں ہوتی رہتی ہیں، فوج میں احتساب کا عمل ہر وقت جاری رہتا ہے اور ملزم کو اپنے دفاع کا پورا حق حاصل ہوتا ہے۔
بریگیڈیئر (ر) حارث نواز نے کہا کہ فوج کا نظام احتساب بہت سخت ہے، اسی نظام احتساب کی وجہ سے فوج میں ڈسپلن قائم ہے۔
میجر (ر) میثم رضا کا کہنا تھا کہ فوج میں جو بھی جرم کرے، احتساب کا عمل ایک جیسا ہوتا ہے۔
بریگیڈیئر(ر) مسعود نے کہا کہ یہ اقدام سب کیلئے واضح پیغام ہے، پاک فوج سابق اعلیٰ افسر کے خلاف ایکشن لے رہی ہے، ڈیجیٹل دہشت گردی کے خلاف بھی کارروائی ہوسکتی ہے۔
فیض حمید کو سزا ہوئی تو کیا انہیں معافی کا موقع ملے گا
میجرجنرل (ر) طارق رشید کا کہنا تھا کہ کورٹ مارشل میں پراسیکیوشن کیس ثابت کرے گا، فیض حمید کو دفاع کا پورا موقع دیا جائے گا، فوج میں ہفتوں میں کیس کا فیصلہ ہوجاتا ہے۔
Comments are closed on this story.