بنگلہ دیشی چیف جسٹس کے بعد جامعات کی عوامی لیگ حامی انتظامیہ کی باری، استعفے کا الٹی میٹم
بنگلہ دیش طلبہ کے دباؤ پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس نے استعفیٰ دے دیا اور اب طلبہ نے عوامی لیگ کے حامی جامعات کی انتظامیہ سے بھی استعفیٰ دینے کا الٹی میٹم دے دیا۔
واضح رہے کہ حسینہ واجد معزول کیے جانے کے بعد بھارت فرار ہوگئی تھیں۔ شیخ حسینہ واجد نے تختہ الٹنے کا الزام امریکا پر عائد کیا ہے۔ حسینہ واجد نے کہا تھا کہ سینٹ مارٹن جزیرہ اورخلیج بنگال امریکا کو دے دیتی تو حکومت قائم رہ جاتی، اقتدار سے ہٹانے میں امریکا اورغیرملکی قوتوں کا ہاتھ ہے، عبوری حکومت غیرملکی قوتوں کی آلہ کارنہ بنیں۔
چٹاگانگ یونیورسٹی (سی یو) کے طلباء کے ایک گروپ نے یونیورسٹی انتظامیہ بشمول وائس چانسلر ڈاکٹر ابو طاہر کو کیمپس میں ’ناپسندیدہ‘ قرار دیا ہے۔
طلبہ نے کہا کہ ہم نے وائس چانسلر کو مستعفی ہونے کا الٹی میٹم دیا تھا لیکن انہوں نے ایسا نہیں کیا، ہم نے اس بے شرم وائس چانسلر کو یونیورسٹی میں ناپسندیدہ قرار دے دیا ہے۔ وہ اب اس یونیورسٹی میں داخل نہیں ہو سکتا۔
طلبہ کا کہنا تھا کہ “چٹاگانگ یونیورسٹی میں موجودہ بے شرم انتظامیہ اپنے آپ کو برقرار رکھنے کے لیے ایک گروپ کے ساتھ سمجھوتہ کر رہی ہے۔ طالب علم رہنما نے الزام لگایا کہ انتظامیہ یونیورسٹی میں طلبہ کی سیاست کو برقرار رکھنے اور ”ڈارمیٹری ہالز کو ایک پارٹی کے حوالے کرنے“ کی سازش کر رہی ہے۔
Comments are closed on this story.