ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا گرفتار پاکستانی سے متعلق تبصرے سے گریز
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی منصوبہ بندی کے پاکستانی ملزم آصف مرچنٹ پر عائد فرد جرم سے متعلق اہم بیان جاری کردیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور دیگر سیاستدانوں کے قتل کی منصوبہ بندی کے الزام میں امریکا کی عدالت میں ایک پاکستانی شہری پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔
ترجمان وائٹ ہاؤس نے گرفتار پاکستانی ملزم کی ٹرمپ پر حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ آصف مرچنٹ کا قاتلانہ حملے سے کوئی تعلق نہیں۔
اس حوالے سے واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران میڈیا کی جانب سے سوال کیا گیا کہ اس ملزم گرفتاری پر پاکستان سے کس نوعیت کی بات چیت ہورہی ہے؟
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملہ، بال بال بچ گئے
جس کے جواب میں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھیوملر نے گرفتار پاکستانی ملزم آصف مرچنٹ سے متعلق تبصرہ کرنے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ آپ سے ایک فرد جرم پر بات کرنے کے لیے محکمہ انصاف سے رجوع کرنے کا کہوں گا۔
ایک سوال کے جواب میں میتھو ملر نے کہا کہ میرے پاس اس مسئلے پر گفتگو کرنے کے لیے کچھ نہیں ہے، اپنے لوگوں بشمول سابق عہدیداروں کو خطرات بچانے کے لیے جو ضروری ہوگا کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران سے آنے والے خطرات سے بچنے کے لیے جو ضروری ہے کرتے رہیں گے، یہ ایک ایسا معاملہ ہے جو محکمہ انصاف کی طرف لے جانا چاہیئے۔
میتھیو ملر سے سوال کیا گیا کہ کیا پاکستان کے ذریعے ایران کو کوئی پیغام بھیجا گیا ہے؟ جس پر ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے جواب دیا کہ آپ مجھ سے قانونی معاملے سے متعلق پوچھ رہے ہیں جو محکمہ انصاف کا موضوع ہے۔
آصف مرچنٹ کو انڈر کور افسران نے اجرتی قاتل بن کر پھنسایا
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ میتھو ملر نے مزید کہا کہ اس معاملے پر فی الحال ابھی کوئی بات نہیں کر سکتا۔
Comments are closed on this story.