پی ٹی آئی رہنما شاہد صدیق قتل کیس کے ملزمان ٹریس، تینوں آپس میں رشتے دار نکلے
لاہور کے علاقے ویلنشیا ٹاؤن میں ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کے معاملے پر اہم پیش رفت ہوئی ہے، لاہور پولیس نے قتل کرنے والے ملزمان کو ٹریس کرلیا، تینوں ملزمان آپس میں رشتہ دار بھی ہیں۔
پولیس ذرائع کے مطابق لاہور پولیس نے ڈاکٹر شاہد صدیق کو قتل کرنے والے ملزمان کو ٹریس کرلیا، قتل میں 3 ملزمان ملوث ہیں۔
پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر شاہد کیس میں تینوں اجرتی قاتل آپس میں رشتہ دار ہیں، مفرور ملزمان آپس میں باپ، بیٹا اور بھتیجا ہیں، ملزمان چوری کی متعدد وارداتوں میں پولیس کو مطلوب ہیں، ملزمان گاڑی چوری کے متعدد کیسز میں اسلام آباد اور لاہور میں چالان ہوچکے ہیں۔
پولیس ذرائع نے مزید بتایا کہ ڈاکٹر شاہد صدیق پر پہلا قاتلانہ حملہ بھی انہیں ملزمان نے کیا تھا، ملزمان چوری کے مقدمات میں ریکارڈ یافتہ ہیں۔
سرپرائز گفٹ آنے سے پہلے ہی بیٹے نے ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کروادیا، سنسنی خیز انکشافات
پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد کے قتل میں اہم پیشرفت، بیٹا گرفتار
پی ٹی آئی کے بانی رہنما ڈاکٹرشاہد صدیق کے قتل کا مقدمہ درج
پولیس نے مقتول کے بیٹے قیوم کی دوست کو بھی شامل تفتیش کرلیا
دوسری جانب لاہور میں ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس میں پولیس نے مقتول کے بیٹے قیوم کی دوست کو بھی شامل تفتیش کرلیا۔
پولیس کے مطابق لڑکی سے قتل کی واردات یا منصوبہ بندی میں ملوث ہونے پر تفتیش کی جا رہی ہے، ملزم قیوم شامل تفتیش کی جانے والی لڑکی سے شادی کرنا چاہتا تھا، واردات میں استعمال ہونے والی گاڑی وہاڑی سے رینٹ پر لی گئی۔
پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹر شاہد کو قتل کرنے سے پہلے شوٹر نے گاڑی کی نمبر پلیٹ تبدیل کی، واردات کے بعد شہر سے باہر نکلتے ہوئے گاڑی کی اصل نمبر پلیٹ لگائی گئی، قاتل بیٹا قیوم اور شوٹر شہریار 8 سال سے دوست ہیں، شہریار ویلنشیاء ٹاؤن میں کسی دوست کے پاس رہائش پذیر تھا۔
یاد رہے کہ 2 اگست کو پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں فائرنگ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مقامی رہنما ڈاکٹر شاہد صدیق جاں بحق ہوگئے تھے۔
Comments are closed on this story.