Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

عراق کی عدالت نے 3 پاکستانیوں کو سزائے موت سنا دی

مقامی عدالت کی جانب سے تینوں پاکستانیوں پر مختلف الزامات کی بنا پر سزا سنائی گئی
شائع 05 اگست 2024 02:37pm
تصاویر بذریعہ: ارم منیر/بی بی سی
تصاویر بذریعہ: ارم منیر/بی بی سی

عراق میں 3 پاکستانی نوجوانوں کو مقامی عدالت نے سزائے موت کی سزا سنا دی ہے، جبکہ شہریوں پر دہشت گردی اور ڈکیتی کے الزامات عائد کیے گئے تھے۔

تفصیلات کے مطابق عراق کی رسافہ کورٹ عدالت کے تین رکنی ججوں پر مشتمل بینچ کی جانب سے دہشت گردی کے الزامات میں 3 پاکستانی کی سزائے موت کا فیصلہ سنایا گیا ہے۔

سزا یافتہ پاکستانیوں میں عمر فاروق، حیدر علی اور شعیب اختر شامل ہیں، جنہیں دو الگ الگ مقدمات میں مجرم قرار دیتے ہوئے موت کی سزا سنائی گئی ہے۔

ذرائع کے مطابق عمر فاروق، حیدر علی اور شعیب اختر کو انسداد دہشتگردی کے قوانین کے تحت سزا سنائی گئی ہے، جبکہ شعیب اختر پر عراق میں دہشتگرد گروپ بنانے، شکایت کندہ شہاب کاظم حسن پر فائرنگ اور اس کی دکان لوٹنے کے جرم میں سزا سنائی گئی۔

اسی فیصلے میں ایک اور مقدمے کا تذکرہ تھا، جس میں عدالت کی جانب سے کہنا تھا کہ ملزم کو افسر ہیمن کریم احمد کو قتل کرنے کے جرم میں سزائے موت دی جاتی ہے۔

سعودی عرب میں مصری شہری کے قتل کا جرم میں پاکستانی شہری کو سزائے موت

عراقی میڈیا کے مطابق ایک پاکستانی شہری پر مبینہ طور پر ہجوم میں عراقی شہریوں پر فائرنگ کا الزام ہے، جس کے باعث پیٹرولنگ پر معمور ایک افسر ہیمن کریم ہلاک ہوگیا تھا۔

فیصلے کے مطابق ملزمان 31 جولائی کو سنائے جانے والے فیصلے کے 30 دن کے اندر وفاقی عدالت میں فیصلے کے خلاف اپیل کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

تینوں نوجوان پاکستان کے مختلف شہروں سے تعلق رکھتے ہیں، حیدر علی سرگودھا کے رہائشی ہیں، جبکہ عمر فاروق گجرانوالہ کے رہائشی ہیں، جو کہ عراق میں کام کے سلسلے میں گئے تھے۔

terrorism

Iraq

court

pakistanis

death sentence