راستوں کی بندش سے کوئٹہ و گرد و نواح میں پیٹرول بلیک میں فروخت ہونے لگا
کوئٹہ سے کراچی کے راستوں کی بندش سے کوئٹہ اور گردونواح کے علاقوں میں پیٹرول کی قلت پیدا ہوگئی جس کے باعث پیٹرول بلیک میں ساڑھے 350 سے 400 روپے میں فروخت ہونے لگا ہے۔
واضح رہے کہ چند ہفتوں سے بلوچستان کے مختلف مقامات پر احتجاج اور دھرنے کے دوران قومی شاہراہوں کی بندش کردی جاتی ہے جس کے باعث نقل و حمل شدید متاثر ہے۔ مال بردار گاڑیوں کو بھی گزرنے کی اجازت نہیں ہوتی۔
کوئٹہ سے کراچی روٹ پر جابجا راستے بند ہونے سے کوئٹہ کے لئے پیٹرول کی سپلائی گزشتہ ایک ہفتے سے رک گئی ہے۔ پیٹرول پمپوں پر زخیرہ ختم ہونے کے بعد سستے داموں فروخت ہونے والا ایرانی پیٹرول بھی کہیں دستیاب نہیں ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ حکومت پیٹرول کی فراہمی کو ممکن بناکر انہیں ایک نئی مشکل سے نجات دلائی ان کو تو حالات جے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
ایرانی پیٹرول کے ںام پر ساڑھے تین سے چار سو روپے فی لیٹر پیٹرول بلیک میں فروخت ہورہا ہے لوگوں کی مجبوری سے فائدہ اٹھانے والوں نے پیٹرول ماپنے کے اوزار بھی کم پیمانے کے رکھے ہوئے ہیں اور ایک لیٹر کی بجائے پوری قیمت میں ادھا فروخت کیا جارہا ہے اس مشکل صورت حال کا نوٹس لینے والا کوئی نہیں ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایرانی پیٹرول کی سپلائی بند ہونے سے شہری مزید مشکلات کا شکار ہوگئے ہیں۔
Comments are closed on this story.