کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے 75 سال، 1989 سے اب تک 96 ہزار شہادتیں
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی غیر قانونی قبضے اور مظالم کا سلسلہ 75 سال سے جاری ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں نے بھارتی حکومت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو مارے جانے والے شب خون کو مسترد کردیا۔
1989 سے سے اب تک مقبوضہ کشمیر میں 96320 شہریوں کو بھارتی قابض فوج اور پولیس نے شہید کیا ہے۔ ایک لاکھ 71 ہزار سے زائد کشمیری باشندوں کو بھارتی قابض فوج اور پولیس نے غیر قانونی اور بلا جواز طور پر گرفتار کیا ہے۔
22974 خواتین کو بیوہ کیا جاچکا ہے۔ 11,264 خواتین کو مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قابض فوج اور پولیس کے درندوں نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔ اگست 2019 سے اب تک 887 افراد شہید کیے جاچکے ہیں اور 25,000 سے زائد شہریوں کو پابندِ سلاسل کیا جاچکا ہے۔
2019 سے اب تک 19000 کے قریب غیر قانونی چھاپے مارے جاچکے ہیں اور 1300 حریت پسند سرکاری ملازمین کو غیر قانونی طور پر برطرف کیا جاچکا ہے۔
بھارتی قابض فوج نے 60,000 کشمیری خاندانوں کی لسٹ بنائی گئی ہے جن پر زندگی تنگ کرنے کا گھناؤنا منصوبہ تیار کیا جاچکا ہے۔ مودی سرکار نے اپنی مکارانہ و سفاکانہ پولیس کے تحت مقبوضہ کشمیر میں 32 لاکھ غیر مقامی ووٹرز کا غیر قانونی اندراج کیا جس سے مقامی افراد میں شدید تشویش پائی جارہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کا حکومتی منصوبہ رکھتی ہے جس غرض سے ووٹر لسٹوں میں رد و بدل کیا گیا ہے۔
میر واعظ مولوی عمر فاروق اور دیگر کشمیری حریت رہنماؤں کو گھروں سے نکلنے نہیں دیا جارہا۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے 60 ہزار کنال زمین غیر قانونی طور پر ہتھیائی جاچکی ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے شہریوں کو غیر قانونی طور پر دو لاکھ ایکڑ زمین سے محروم کیا جاچکا ہے۔ جموں میں 6 ایکڑ رقبے پر غیر قانونی مندر تعمیر کیا جارہا ہے۔
بھارتی فوج اور پولیس مقبوضہ کشمیر میں ویلج ڈیفنس گارڈز کے نام پر آر ایس ایس کے دہشت گردوں کو مسلح کر رہی ہیں۔ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر میں شراب کا دھندا پھیلانا چاہتی ہے۔ منشیات کے اڈے قائم کروائے جارہے ہیں۔
انڈین سول سروس میں کشمیر کا کوٹا 50 فیصد سے 33 فیصد پر لایا جاچکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں تعینات 20 پرنسپل سیکریٹریز میں سے 16 ہندو ہیں۔ 890 قوانین میں غیر قانونی ترامیم سے بھارتی فاشسٹ حکومت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی نسل کُشی کا ارادہ رکھتی ہے۔
پاکستانی حکومت اور عوام مقبوضہ کشمیر کے بھائیوں کی حمایت تا قیامت جاری رکھیں گے۔ پاکستان مقبوضہ کشمیر کا مقدمہ ہر فورم پر بھرپور طریقے سے اجاگر کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کو بھارت پر زور دینا چاہیے کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں جاری مظالم کا سلسلہ بند کرے۔
بھارتی حکومت مقبوضہ کشمیر میں معاشی ترقی کے تمام منصوبے روک رہی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں شہریوں کے لیے روزگار کا ملنا ناممکن ہوتا جا رہا ہے اور شدید ترین معاشی بحران کا خدشہ ہے۔ اقوام متحدہ کی مختلف رپورٹس میں بھارت کے خلاف مکمل انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی چارج شیٹ کئی بار جاری کی جاچکی ہے۔ عالمی طاقتیں بھارتی فاشسٹ حکمرانوں کو لگام ڈالیں۔
Comments are closed on this story.