حسینہ واجد کا احتجاجی طلبہ کو کچلنے کا حکم، آرمی چیف نے مظاہرین کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کردیا
بنگلا دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے سول نافرمانی کی تحریک شروع کرنے والے طلبہ کو دہشتگرد قرار دیتے ہوئے انھیں سختی سے کچلنے کی اپیل کی ہے۔ دوسری طرف بنگلادیش کے آرمی چیف جنرل وقار الزمان نے مسلح افواج کو ہدایت کی ہے کہ کسی بھی حالت میں عوام کی جان و مال اور اہم ریاستی اداروں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کی حکومت کے سخت گیر اور انتقامی رویے کے باعث طلبہ تحریک نے ملک گیر سِول نافرمانی کی کال دی ۔ جس کے بعد کئی شہروں میں ہنگامے پھوٹ پڑے، اور کئی قیمتیں جانیں ضائع ہوگئیں۔ طلبہ نے اپنے گرفتار ساتھیوں کی رہائی اور دیگر مطالبات کے لیے حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا تاہم جب ان کے مطالبات پورے نہ ہوئے تو طلبہ نے ہفتے کو ملک بھر میں سول نافرمانی کی تحریک شروع کرتے ہوئے وزیراعظم شیخ حسینہ سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا۔
بنگلہ دیش میں سول نافرمانی اور ہنگامے، ہلاکتوں کی تعداد 52 ہوگئی
اتوار کے روز ہنگاموں میں شدت آگئی۔ اس حوالے سے بنگلا دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کا بیان سامنے آیا ہے جس میں انھوں نے کہا ہے کہ سڑکوں پر احتجاج کرنے والے طالبعلم نہیں دہشتگرد ہیں جو ملک کو غیرمستحکم کرنے نکلے ہیں۔ ہم وطنوں سے اپیل ہے کہ ان دہشتگردوں کو سختی سے کچل دیں۔
ہم عوام کے ساتھ کھڑے رہیں گے، بنگلادیشی آرمی چیف
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق بنگلادیش کے آرمی چیف وقار الزمان نے کہا ہے کہ فوج عوام کے اعتماد کی علامت ہے اور اسے ٹھیس نہیں پہنچائیں گے۔ ہم ہمیشہ اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ہماری افواج عوام کی حفاظت کی خاطر اور ریاست کی کسی بھی ضرورت کے لیے مستعد اور مکمل طور پر تیار ہیں۔
جنرل وقار الزمان نے افسران کو سوشل میڈیا پر پھیلنے والی افواہوں سے باخبر رہنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ہر ڈپارٹمنٹ اپنے فرائض ایمانداری اور خلوص نیت سے ادا کرے۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش میں مظاہروں کے تناظر میں پاکستانی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ 144 پاکستانی طلبہ میں سے ایک تہائی پاکستان پہنچ چکے ہیں، چند مزید طلبہ آج کل میں پاکستان روانہ ہو رہے ہیں۔ پاکستان ہائی کمیشن ڈھاکہ صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے، پاکستانی شہریوں کی حفاظت ہمارا اولین فرض ہے۔
پاکستانی ہائی کمیشن کا کہنا ہے کہ صورتحال خراب ہوتے ہی طلبا و طالبات کو فوری ہائی کمیشن پہنچنے کا کہا ہے، جو طلبہ نہیں پہنچ سکے ان کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ کیا ہے۔ طلبا سے کہا ہے کہ اپنے کمروں تک محدود رہیں، اور موجودہ صورتحال سے اپنے آپ کو الگ رکھیں۔
Comments are closed on this story.