Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

مذاکرات ہماری خواہش نہیں تھی، حکومت نے خود رابطہ کیا تھا، لیاقت بلوچ

حکومت مذاکرات کے بعد عملاً فرار کا راستہ اختیار کر رہی ہے، نائب امیر جماعت اسلامی
شائع 04 اگست 2024 01:37pm

جماعت اسلامی کے نائب امیر اور دھرنا مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ حکمران طبقے سے عیاشیاں ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ تاجر، پینشنرز، نوجوان، طلبہ اور طالبات دھرنے کا حصہ بن رہے ہیں، ملک میں عدم استحکام ہے اور حکومت کی کہیں بھی رٹ نہیں، آئی پی پیز کے ساتھ ناقص معاہدوں نے پوری معشیت کو شکنجے میں لے لیا ہے، عوام ان معاہدوں پر نظر ثانی چاہتے ہیں، مذاکرات ہماری خواہش نہیں تھی، حکومت نے خود رابطہ کیا تھا۔

راولپنڈی میں جماعت اسلامی کے دھرنے کے مقام پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت مذاکرات کے بعد عملاً فرار کا راستہ اختیار کر رہی ہے، جماعت اسلامی کا حق دو دھرنا کامیابی سے جاری ہے، مسلم لیگ ن، پی پی پی، ایم کیو ایم عوام کے مقابلے میں نہیں ٹھہر سکیں گے، عوام کو ریلیف نہ دینے سے حکومت ملک کو انارکی کا شکار کر رہی ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ہمارا یہ دھرنا قومی دھرنے کی حیثیت اختیار کر گیا ہے، اس میں تاجر برادری بڑی تعداد میں شرکت کر رہے ہیں، پینشنرز، نوجوان، طلبہ و طالبات سب ہی اس دھرنے کا حصہ بن رہے ہیں، دھرنے نے عوام میں حوصلہ اور امید پیدا کی ہے، ملک میں عدم استحکام ہے اور حکومت کی کہیں بھی رٹ نہیں ہے، عوام کے دلوں کے اندر حکومت کا کوئی مقام نہیں، قیام پاکستان کے مقاصد سے انخراف کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج دھرنے کا 10واں روز ہے، عوام کی خدمت کے لیے دھرنا جاری ہے، امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کراچی پہنچ چکے ہیں، کراچی کے دھرنے میں حافظ نعیم الرحمان پوری قوم سے خطاب کریں گے، پشاور سے تاجر برادری آج تشریف لائے ہیں۔

راولپنڈی: جماعت اسلامی کا دھرنا 10 ویں روز میں داخل، شرکا مطالبات کیلئے ڈٹ گئے

جماعت اسلامی کے نائب امیر کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر بھی ہمارا دھرنا ٹاپ ٹرینڈ بن چکا ہے، پاکستان آئینی اور سیاسی بحران سے دو چار ہے، پارلیمنٹ میں چیزیں بلڈوز کرکے عوام کے دلوں میں ان کا کوئی مقام نہیں، قومی معیشت سے کھلواڑ کیا جارہا ہے۔

لیاقت بلوچ نے کہا کہ ٹیکسوں میں اضافہ سے تمام ملازمین پریشان ہیں، صنعت، تجارت، زراعت پر بوجھ نا قابل برداشت ہیں، ملک کا معاشی پہیہ نہیں چل رہا، قوم کا مطالبہ ہے ان سے مناسب ٹیکس وصول کیا جائے، عوام کے خون پسینے کی کمائی ایک مخصوص مراعات یافتہ طبقہ اڑا رہا ہے، حکمران طبقہ عیاشیاں ختم کر دے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ آئی پی پیزکے ساتھ ناقص معاہدوں نے پوری معشیت کو شکنجے میں لے لیا ہے، عوام ان معاہدوں پر نظر ثانی چاہتے ہیں، سی پیک پاک چین دوستی کا ثمر ہے جماعت اسلامی سی پیک کی حامی ہے، حکومت سی پیک پراپنی پارٹی سیاست بند کرے۔

جماعت اسلامی کا دھرنا جاری: حافظ نعیم نے ’حکومت ہٹاؤ‘ تحریک کی دھمکی دے دی

نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات ہماری خواہش نہیں تھی، حکومت نے خود رابطہ کیا تھا، جماعت اسلامی نے تمام تر مطالبات دے دیے ہیں، عملدرآمد حکومت کروائے، حکومت کی ٹیکنیکل کمیٹی نے کہا کہ گنجائش موجود ہے۔

rawalpindi

protest

Jamat e Islami

Liaquat Baloch

jamat e islami protest