Aaj News

ہفتہ, نومبر 23, 2024  
20 Jumada Al-Awwal 1446  

یتیم خانے میں پراسرار طور پر 27 بچے ہلاک

جنوری سے اب تک 27 بچے ہلاک ہوچکے ہیں، تاحال بیماری کا تعین نہیں کیا جا سکا ہے
شائع 03 اگست 2024 03:54pm
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ
تصویر بذریعہ: انٹرنیٹ

بھارت میں ایک یتیم خانے میں پراسرار طور پر اب 27 یتیم بچے ہلاک ہوگئے ہیں، جبکہ حکومت نے تحقیقات کا بھی آغاز کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بھارتی دارالحکومت دلی کے علاقے روہنی میں قائم سرکاری شیلٹر ہوم میں خصوصی بچے موجود ہیں، تاہم اب یہ یتیم خانہ بچوں کی پراسرار اموات کے باعث توجہ حاصل کر رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق آشا کرن نامی اس یتیم خانے میں گزشتہ 20 دن کے دوران 13 بچے موت سے ہمکنار ہو چکے ہیں، جبکہ بچوں کی اموات کی وجہ تاحال سامنے نہیں آ سکی ہے۔

جبکہ رواں سال جنوری سے اب تک اموات کی تعداد 27 سے تجاوز کرگئی ہے، شیلٹر ہوم میں اموات کی وجہ معلوم نہ ہوسکی ہے۔

دوسری جانب دلی کی وزیر آتشی کی جانب سے اموات پر تحقیقات کا حکم دے دیا ہے، جبکہ نیشنل کمشین برائے وومن کی جانب سے بھی فیکٹ فائنڈنگ ٹیم اموات کی وجوہات کا تعین کرنے شیلٹر ہوم بھیجی گئی ہے۔

ویڈیو: سعودی عرب میں پولیس کا یتیم خانے کی خواتین پر تشدد

واضح رہے دلی میں خصوصی بچوں کے لیے شیلٹر ہوم قائم ہے، جو کہ دلی حکومت کی سرپرستی میں چلایا جا رہا ہے، نیشنل کمیشن برائے وومن کی سربراہ ریکھا شرما کہتی ہیں کہ کئی سالوں سے دلی حکومت کی سرپرستی میں چلنے والا آشا کرن شیلٹر ہوم نے امید کو توڑ دیا ہے۔ لوگ اس شیلٹر ہوم میں مر رہے ہیں اور دلی حکومت کچھ نہیں کر رہی ہے۔

دوسری جانب دلی کی وزیر آتشی کی جانب سے بچوں کی اموات کی تعداد پر اختلاف کرتے ہوئے ایڈیشنل چیف سیکریٹری کو 48 گھنٹوں میں تحقیقات کر کے رپورٹ جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

اپنے خط میں دلی کی وزیر نے جنوری سے اب تک 14 اموات کا تذکرہ کیا ہے، جبکہ ان کا کہنا تھا کہ دارالحکومت چونکا دینے والی خبر آئی ہے، ہم اس قسم کی کوتاہیوں کو برداشت نہیں کریں گے۔ یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے اور اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

واضح رہے آشا کرن نامی شیلٹر ہوم کی بنیاد 1989 میں رکھی گئی تھی، جہاں 350 سے زائد افراد کی گنجائش موجود ہے۔

New Delhi

children

Died

shelter home

unknown