Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

ایسا ممکن نہیں، آسٹریلوی کوچ نے چینی تیراک کی جیت پر اعتراض اٹھا دیا

19 سالہ پین نے پیرس اولمپک گیمز میں چین کا پہلا تیراکی کا طلائی تمغہ 46.60 سیکنڈ میں مکمل کیا
شائع 02 اگست 2024 10:48pm
تصویر بشکریہ گوگل
تصویر بشکریہ گوگل

چین کے سرکاری میڈیا، ایتھلیٹس اور نیٹیزنز اولمپک سوئمنگ چیمپئن پین ژانلے کی حمایت میں اس وقت متحد ہوئے جب ایک آسٹریلوی سوئمنگ کوچ اور سابق اولمپین نے اعتراض اٹھایا کہ ان کا 100 میٹر فری اسٹائل میں تیراکی کا عالمی ریکارڈ انسانی طور پر ممکن نہیں ہے۔

رپورٹ کے مطابق پن زانلے نے ایک بڑے مقابلے میں تمام حریفوں کو شکست دی اور پھر اپنے دو حریفوں آسٹریلوی کائل چالمرز اور امریکی جیک الیکسی پر بھی برتری حاصل کی، جس کے نتیجے میں اس چینی کھلاڑی نے ایک جسم کی لمبائی سے فرق جیتتے ہوئے 100 میٹر فری سٹائل میں گولڈ میڈل اپنے نام کیا۔

پیرس اولمپکس میں میڈلز ٹیبل پر چین کی حکمرانی برقرار

19 سالہ پین نے پیرس اولمپک گیمز میں چین کا پہلا تیراکی کا طلائی تمغہ 46.60 سیکنڈ میں مکمل کیا۔

چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ ہمارے کھلاڑی کی جیت ہوئی جب اس نے اپنے گیم سے قبل صفر مثبت نتائج کے ساتھ سخت ڈوپنگ ٹیسٹ پروگرام مکمل کیا۔

اس حوالے سے آسٹریلیوی کوچ اور کمنٹیٹر بریٹ ہاک نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر پوسٹ کیا کہ اس میدان کو شکست دینا انسانی طور پر ممکن نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں ابھی پریشان ہوں کیونکہ آپ اس میدان میں ایک جسم کی لمبائی کے فرق سے 100 میٹر فری سٹائل نہیں جیتتے۔

خیال رہے پیرس اولمپکس میں میڈلز ٹیبل پر چین کی حکمرانی برقرار ہے، 13 گولڈ میڈلز اپنے نام کرلیے جبکہ امریکا 9 گولڈ میڈلز کے ساتھ دوسرے نمبر ہے۔

paris olympics 2024

pan zhanle