Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

گرمی سے برف پگھلنے کا عمل تیز، گلیشیئر پر بننے والی جھیل کے پھٹنے کا خطرہ

دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سے شاہراہ قراقرم سمیت عوامی املاک اور زرعی اراضی کٹاؤ کی زد میں آگئے ہیں
—تصویر: نیل ہال/ روئٹرز
—تصویر: نیل ہال/ روئٹرز

گلگت بلتستان میں گرمی سے گلیشئرز پگھلنے کا عمل تیز ہوگیا جس کے بعد دریاؤں اور ندی نالوں میں پانی کی سطح بلند ہونے سے سے شاہراہ قراقرم سمیت عوامی املاک اور زرعی اراضی کٹاؤ کی زد میں آگئے ہیں۔

ادھر محکمہ موسمیات نے خبردار کیا ہے کہ گلگت بلتستان اور چترال میں گلوف (گلیشیئر پر بننے والی جھیل کے پھٹنے) کا خطرہ ہے اور اس کے باعث سیلاب آسکتا ہے۔

ادارے کی جانب سے جاری انتباہی پیغام میں کہا گیا کہ 3 اگست کی شام سے چترال میں بارشوں کا امکان ہے جبکہ 3 سے 6 اگست کے دوران گلگت بلتستان میں وقفے وقفے سے بارشیں متوقع ہے۔

محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ بارشوں اور بلند و بالا برفانی جھیلوں کے پگھلنے کی وجہ سے علاقے میں گلوف اور سیلاب کے امکانات بڑھ گئے ہیں۔ ضلعی انتظامیہ اور مقامی اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ گلوف اور سیلاب سے متعلقہ واقعات سے نمٹنے کے لیے تیار رہیں۔

محکمہ موسمیات کے مطابق مُلک میں حالیہ بارشوں کی وجہ بحیرہ عرب اور خلیج بنگال میں بننے والا مون سون کا سلسلہ ہے جو 31 جولائی کو ملک میں داخل ہوا ہے۔ ادارے کا کہنا ہے کہ مون سون کے اس سلسلے کے نتیجے میں 2 تا 5 اگست ملک کے بیشتر علاقوں میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

پاکستان