چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کا گھر بیٹھے تنخواہ وصول کرنے والے ملازمین کیخلاف تاریخی فیصلہ
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مس عالیہ نیلم نے تاریخی فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی عدالتی افسریا ملازم فارغ بیٹھ کر تنخواہ وصول نہیں کرے گا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سالہا سال سے فارغ عدالتی افسران کو لاہور ہائیکورٹ کی مختلف عدالتوں میں تعینات کردیا گیا ہے۔
ججز کے ریٹائرڈ اور سپریم کورٹ میں تقرری ہونے کے بعد متعلقہ عدالتی عملہ 5، 5 سال سے فارغ تھا، عدالتی عملہ سالوں سے فارغ بیٹھ کر تنخواہ وصول کرتا رہا، عدالتی افسران ہائیکورٹ میں محض حاضری لگایا کرتے تھے، جس پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے سخت نوٹس لیا۔
صوبائی سیکریٹری امپاورمنٹ نے سینئر پروفیسر کو تھپڑ مار دیا
جسٹس علایہ نیلم کی جانب سے جاری نوٹفکیشن میں کہا گیا کہ سائلین کو بروقت انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے کوئی عدالتی افسر یا ملازم فارغ نہیں بیٹھے گا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے 51 عدالتی افسران کو مختلف عدالتوں میں تعینات کردیا، رجسٹرار لاہور ہائیکورٹ نے چیف جسٹس کی منظوری کے بعد نوٹفکیشن جاری کردیا۔
Comments are closed on this story.