آقا ﷺ کی حرمت پر آنچ آئی تو آواز اور ہاتھ دونوں اٹھائیں گے، اعظم نذیر تارڑ
وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کا کہنا ہے کہ آقا ﷺ کی حرمت پر آنچ آئی تو آواز اور ہاتھ دونوں اٹھائیں گے، ریاست پاکستان میں کسی کو قتل کے فتوے جاری کرنے کا حق نہیں دیا جاسکتا۔
وزیر قانون نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت ﷺ کاعقیدہ ہمارے ایمان کا حصہ ہے، کسی کو آئین کو ری رائیٹ کرنے کا اختیار نہیں ہے، عدالت کو بھی صرف آئین کی تشریح کا اختیار ہے۔
اعظم نذیر تارڑ نے کہا کہ کسی کو قتل کا فتویٰ جاری کرنے کا اختیار نہیں ہے، آقا ﷺ کیلئے ہم سب کی جان بھی حاضر ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کا نظام آئین و قانون کے مطابق چلے گا، اس معاملے پر ریاست کی زیرو ٹالرنس ہوگی۔
’عدالت جو قرآن و سنت کی بے حرمتی کے خلاف قانون کو ری رائٹ کر رہی ہے‘
سنی اتحاد کونسل کے سربرا صاحبزادہ حامد رضا نے قومی اسملی اجلاس میں کہا کہ ختم نبوت میرے ایمان کا اتنا ہی حصہ ہے جتنا آپ کے ایمان کا ہے، ختم نبوت ہر صاحب ایمان کا حصہ ہے۔
صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ آئین پاکستان میں درج ہے احمدی کی عبادت گاہ کو مسجد اور کتاب کو قرآن نہیں کہا جائے گا، ہمیں اطلاع ملی کہ ایک جگہ تحریف شدہ قرآن مجید شائع کیا جا رہا ہے، اس پر ایف ائی آر درج ہوئی اور چھاپہ مارا گیا۔
حامد رضا نے کہا کہ غیر مسلم قرآن پاک شائع نہیں کر سکتے، پہلے عدالت نے ملزم کی ضمانت منظور کی، عدالت نے جو کہا وہ قانون ازسرنو تحریر کرنے کا معاملہ ہے۔
حامد رضا نے کہا کہ ہم نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت پر کوئی کمپرومائز نہیں کریں گے، 295 سی حضور اکرم ﷺ کی حرمت ہی نہیں بلکہ تمام انبیاء کی حرمت کی ضمانت دیتی ہے، اللہ پاک نے نبی کریم ﷺ کی حرمت کی ضمانت خود لی ہے، عدالت جو قرآن و سنت کی بے حرمتی کے خلاف قانون کو ری رائٹ کر رہی ہے ہم اس کی مذمت کرتے ہیں، اس حوالے سے ایوان اپنی ذمہ داری پوری کرے، اس حوالے سے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے، امید ہے کہ اسپیکر ایسی رولنگ دیں گے کہ آپ کی قبر اور آخرت سنور جائے۔
جس پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ اس بارے میں کوئی دو رائے نہیں کہ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی حرمت ہم سب کو اپنی جان سے بھی پیاری ہے۔۔
قتل کے فتوے کی کسی کو اجازت نہیں دینی چاہئے، حنیف عباسی
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی حنیف عباسی نے قومی اسمبلی میں کہا کہ قانون کہتا ہے قادیانی نہ ظاہری اور نہ چھپ کر تبلیغ کرسکتے ہیں، قادیونیوں کو عبادت گاہوں میں مسلمانوں کو مرتد کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
حنیف عباسی کا کہنا تھا ان کو احمدیوں کا نام دیں یا کوئی اور نام دیں، یہ چھپ کر اور ظاہری طور پر تبلیغ نہیں کر سکتے، جو فیصلہ آیا ہے اس کے مطابق تو وہ چار دیواری میں مسلمانوں کو بلا کر مرتد کر سکتے ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ فوری طور پر اس معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائیں، اس کمیٹی میں علمائے کرام کو بھی بلائیں، اس کا فوری حل نکالنا ہے تاکہ یہ ابہام دور ہو سکے، جو فتوے دے ان کے خلاف بھی آہنی ہاتھوں سے نمٹنا چاہیے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ قتل کے فتوے کی کسی کو اجازت نہیں دینی چاہئے، اسلام یا پاکستان کا قانون کسی کو قتل کی اجازت نہیں دیتا، کسی کو قتل کا فتویٰ دینے کا اختیار نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ قانون ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، حساس معاملات پر بیان بازی سے گریز کرنا چاہئے۔
’جو ختم نبوت ﷺ پر یقین نہیں رکھتا وہ مسلمان نہیں ہوسکتا‘
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکنک اسمبلی علی محمد خان نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے آخری نبی ہونے کی گواہی اللہ نے دی ہے، رسول ﷺ نے خود فرمایا کہ میرے بعد کوئی پیغبر نہیں آئے گا۔
علی محمد خان نے کہا کہ جو ختم نبوت ﷺ پر یقین نہیں رکھتا وہ مسلمان نہیں ہوسکتا۔
انہوں نے کہا کہ جرم کی سزا دینا حکومت کی ذمہ داری ہے اور سب سے بڑا گناہ رسول ﷺ کی نبوت سے انکار ہے، سپریم کورٹ کے معزز ججز بھی ختم نبوت ﷺ پر یقین رکھتے ہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے سے ابہام پیدا ہوا ہے۔
’آئین کو ری رائٹ کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لگتا ہے؟‘
پاکستان پیپلز پارٹی کے رکن اسمبلی عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ ختم نبوت ﷺ کے معاملے پر سب کے جذبات یکساں ہیں، کسی کو ایسے فیصلے دینے کاحق نہیں کہ لوگ خود فیصلے کرنے لگیں۔
عبدالقادر پٹیل نے کہا کہ انسانی حقوق کے نام پ رفتنہ مغرب سے پھیلایا جارہا ہے، یہ منافق اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں، رسول اللہ ﷺ کے علاوہ کسی کو نبی کہتے ہیں تو کبھی مسلمان نہیں ہوسکتے، اس مرتد نے انبیا اور شہداء کربلا کے بارے میں جو کہا دہرا نہیں سکتا، حضرت محمد ﷺ آخری نبی تھے اور آخری نبی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے کو نہ چھیڑا جائے، آئین کو ری رائٹ کرنے والوں پر آرٹیکل 6 لگتا ہے یا نہیں؟ اور آرٹیکل 6 کی سزا موت ہے، کمیٹی بنائیں جو بتائے فتنہ پھیلانے والوں کی کیا سزا ہونی چاہئے۔
ان کا کہنا تھا کہ آپ ہمارے ایمان پر حملہ مت کریں، حضور ﷺ کی شان ہمیشہ رہے گی، تم کچھ نہیں کرسکتے۔
جج صاحب کی اس قسم کی رائے کو جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں، مولانا عبدالغفور حیدری
جمیعت علماء اسلام (جے یو آئی) کے رکن اسمبلی مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ جج صاحبان یہ بتائیں کہ آئین میں ترمیم کا اختیار کہاں سے ملا، میں جج صاحب کی اس قسم کی رائے کو جوتے کی نوک پر رکھتا ہوں۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے مطالبہ کیا کہ آج ہی اس پر قرارداد پاس کریں، ہم نہیں کہیں گے کہ تلوار اٹھاؤ لیکن ایسا نہ ہو کہ کوئی ایسا اقدام کرے، جج صاحب کے اس رائے کو پارلیمنٹ کے توسط سے مسترد کرنا چاہیے، یہ رائے آئین قانون اور شریعت کے خلاف ہے، ججز اپنی رائے واپس لیں اور غلطی کا اعتراف کریں۔
Comments are closed on this story.