Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

41 ارکان کی پی ٹی آئی میں شمولیت روکنے کی پیش بندی، قومی اسمبلی میں الیکشن ترمیم بل 2024 پیش

بل ایجنڈے میں شامل، جمع کرائے گئے ڈیکلیئریشن کوتبدیل کرنے پرپابندی ہوگی، ذرائع
اپ ڈیٹ 30 جولائ 2024 06:58pm
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی
فوٹو۔۔۔۔۔۔ اے ایف پی

قومی اسمبلی کے 41 ارکان کی پی ٹی آئی میں شمولیت روکنے کے لیے حکومت نے الیکشن ایکٹ میں تبدیلی کی تیاری کرلی ہے، اور اس حوالے سے قومی اسمبلی میں الیکشن ترمیم بل 2024 پیش کردیا گیا ہے۔

الیکشن ایکٹ میں ترمیم کا بال رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی نے ایوان میں پیش کیا، وزیرِ قانون اعظم نزیر تارڑ کی جانب سے بل کی مخالفت نہیں کی گئی۔

اسپیکر نے ایوان کی اجازت سے ترمیمی بل قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ترمیم کے بعد اراکین کی جانب سے جمع کرائے گئے ڈیکلیئریشن کو تبدیل کرنے پر پابندی ہوگی۔

الیکشن ایکٹ ترمیمی بل 2024 کے مندرجات کے مطابق بل میں الیکشن ایکٹ 2017 کی دفعہ 66 اور 104 میں ترامیم تجویز کی گئی ہیں۔

ایکٹ میں دفعہ 104 الف شامل کی گئی ہے، اس شق کے مطابق کامیاب آزاد امیدوار کی جانب سے سیاسی جماعت میں شمولیت کی رضامندی ناقابل تنسیخ ہوگی، کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کے لئے ایک ہی دفعہ رضامندی دی جاسکے گی۔

بل کے مطابق عدالت عظمیٰ اور عدالت عالیہ کے کسی بھی فیصلے یا فرمان کے باوجود کامیاب آزاد امیدوار کی کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے کے لئے ایک دفعہ دی گئی رضامندی ناقابل تنسیخ ہوگی۔

بل کے مطابق کوئی سیاسی جماعت مجوزہ مدت کے اندر مخصوص نشستوں کے لئے اپنی فہرست جمع کروانے میں ناکام رہے تو اس مرحلہ کے بعد مخصوص نشستوں کے لئے اہل نہیں ہوگی۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 39 پی ٹی آئی ارکان کے نوٹی فکیشن جاری گیے گئے ہیں۔سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق 41 ارکان کے نوٹی فکیشن ابھی باقی ہیں۔

چند روز قبل پاکستان تحریک انصاف نے قومی اسمبلی، پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ اسمبلیوں کی مخصوص نشستوں کی فہرست جمع کروائی ہے۔

الیکشن کمیشن کو جمع کروائی گئی فہرست میں 67 خواتین اور 11 اقلیتی نشستوں کیلئے نام دیے گئے ہیں، جب کہ قومی اسمبلی کی نشستوں کیلئے صنم جاوید، عالیہ حمزہ، کنول شوزب ، روبینہ شاہین، سیمابیہ طاہر کے نام شامل ہیں۔

الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم، پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں مخصوص نشستیں حاصل کرنے کی اہل ہے: سپریم کورٹ کا مختصر تحریری فیصلہ جاری

خیال رہے کہ 12 جولائی کو سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے کیس میں پشاور ہائی کورٹ اور الیکشن کمیشن کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کو مخصوص نشستوں کا حقدار قرار دیا تھا۔

چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسٰی کی سربراہی میں 13 رکنی فل بینچ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیا تھا، فیصلہ جسٹس منصور علی شاہ کی جانب سے لکھا گیا تھا۔

reserved seats

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)

pti secretariat