Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

سعودی عرب نے دوبارہ ادھار تیل کی سہولت فراہم کرنے کی حامی نہیں بھری، سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن

این جی اوز کے پردے میں کہیں دہشتگردوں کو فنڈنگ تو نہیں آتی، رکن قائمہ کمیٹی اقتصادی امور
شائع 26 جولائ 2024 10:14pm
سعودی عرب میں آرامکو کی راس تنورا آئل ریفائنری اور آئل ٹرمینل پر تیل کے ٹینک نظر آرہے ہیں۔ فوٹو۔۔۔روئٹرز / فائل
سعودی عرب میں آرامکو کی راس تنورا آئل ریفائنری اور آئل ٹرمینل پر تیل کے ٹینک نظر آرہے ہیں۔ فوٹو۔۔۔روئٹرز / فائل

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اقتصادی امور کو بریفنگ میں سیکرٹری اقتصادی امور ڈویژن نے بتایا کہ پاکستان کا رواں سال سعودی عرب اور چین سے 9 ارب ڈالر کا قرضہ رول اوور کروانے کا پلان ہے جبکہ سعودی عرب نے خام تیل دوبارہ ادھار پر فراہم کرنے کی حامی نہیں بھری۔ جب کہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں تاخیر کا شکار بیرونی فنانسنگ پرمشتمل منصوبوں کی تفصیلات طلب کر لیں۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی اقتصادی امور کا اجلاس عاطف خان کی زیر صدارت ہوا، سیکریٹری اقتصادی امور نے بریفنگ میں بتایا کہ سرکار کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ لوگوں کو روزگار دے اور نہ ہی لوگوں کے مالی حالات بدلنے کیلئے وسائل ہیں، کئی سرکاری محکمے قرض لیتے ہیں جس پر حکومت گارنٹی لیتی ہے۔

قرضوں کی تفصیلات بتاتے ہونے انھوں نے کہا کہ ایک وہ قرض ہے جو حکومت خود بینکوں سے لے رہی ہے، دوسرا قرض وہ ہوتا ہے جس کی گارنٹی حکومت لیتی ہے، کئی سرکاری محکمے قرض لیتے ہیں جس پر حکومت گارنٹی لیتی ہے۔

رکن کمیٹی جاوید حنیف نے کہا بہت سی این جی اوز کو بیرون ممالک سے فنڈنگ آرہی ہے، سب جانتے ہیں سعودیہ اور ایران سے فنڈنگ کیوں آرہی ہے اس پر سیکریٹری اقتصادی امور نے جواب دیا پہلے این جی اوز کیلئے فارن فنڈنگ لانا بہت مشکل ہوتا تھا، ہم نے این جی اوز کے لیے آن لائن سہولت پیدا کر دی ہے، ہم نے این جی اوز کیلئے فنڈنگ لانے کا عمل آسان کیا ہے، ہمارا مقصد ہے کہ موجودہ حالات میں ڈالرز ملک میں آتے رہیں، سرکار کے پاس اتنے وسائل نہیں کہ لوگوں کو روزگار دے سکے، سرکار کے پاس لوگوں کے مالی حالات بدلنے کیلئے بھی وسائل نہیں۔

این جی اوز کے پردے میں کہیں دہشتگردوں کو فنڈنگ تو نہیں آتی

رکن کمیٹی بلال اظہر کیانی نے کہا این جی اوز کے پردے میں کہیں دہشتگردوں کو فنڈنگ تو نہیں آتی، اس پر سیکریٹری اقتصادی امور نے جواب دیا کہ ہم این جی اوز کی مکمل چھان بین کرتے ہیں، آزاد کشمیر میں کام کرنے کیلئے این جی اوز کو خصوصی اجازت چاہیے ہوتی ہے، ایک این جی او ایسی تھی جس کا کوئی دفتر ہی نہیں مل رہا تھا، ریڈریسل کمیٹی میں تمام این جی اوز کو دیکھتے ہیں۔

’سعودی عرب نے دوبارہ ادھار تیل کی سہولت فراہم کرنے کے لیےحامی نہیں بھری‘

حکام اقتصادی امورنے بتایا کہ دیامربھاشا ڈیم کے لیےعرب کوآرڈینشن گروپ اور قطر فنڈ فار ڈویلپمنٹ سے فنڈنگ کا منصوبہ ہے، عرب کوآرڈینشن گروپ اور قطر فنڈ فار ڈویلپمنٹ سے فنڈنگ کے لیے رابطے میں ہیں، رواں مالی سال دیامر بھاشا ڈیم کے لیے ایکسٹرنل فنانسنگ کا انتظام ہو جائے گا، رواں مالی سال چین اور سعودیہ عرب سے 9 ارب ڈالر کا قرض رول اوور کرانے کا پلان ہے۔ رواں مالی سال پاکستان کو 20.8 ارب ڈالر سے زیادہ کی ادائیگیاں کرنی ہیں، رواں مالی سال اسلامک ڈویلپمنٹ بینک سے50 کروڑ ڈالر ادھار تیل، کموڈیٹی کے لیے ملے گا، سعودی عرب نے دوبارہ ادھار تیل کی سہولت فراہم کرنے کے لیےحامی نہیں بھری۔

جینیوا ڈونر کانفرنس کے تحت پاکستان ابھی تک 3 ارب ڈالر حاصل کر سکا

کمیٹی کو بتایا گیا کہ جینیوا ڈونر کانفرنس کے تحت پاکستان ابھی تک 3 ارب ڈالر حاصل کر سکا،3 ارب میں 50 سے 60 کروڑ ڈالر گرانٹس ہیں اور باقی قرض ہے، جینیوا ڈونر کانفرنس کے تحت پاکستان کوپراجیکٹ فنانسنگ کی مد میں 10.7 ارب ڈالر کی یقین دہانیاں ہیں، رواں مالی داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے لیے عالمی بنک سے ایک ارب ڈالرز ملنے کا امکان ہے، حکام ای اے ڈی نے بتایا کہ داسو ہائیڈروپاور پراجیکٹ کا پہلا فیز2027 میں مکمل کرنے کی ڈیڈ لائن ہے، ملک بھر میں تمام این جی اوز کے منصوبوں کی نگرانی کا میکنزم نہیں ہے،این جی اوز کی فنڈنگ ٹیرر فنانسنگ کے لیےاستعمال نہ ہو اسکی نگرانی کی جاتی ہے۔

Saudi Arab

oil and gas regulatory authority

National Assembly standing committees