گھریلو سولر پینل کتنی مدت تک کارآمد رہتے ہیں؟
دوسری کسی بھی چیز کی طرح سولر پینلز کی عمر یعنی پائیداری کی میعاد پر بھی بہت سے عوامل اثر انداز ہوتے ہیں۔ گھریلو سولر پینلز عام طور پر طویل المیعاد قرضوں یا لیز کے ساتھ فروخت کیے جاتے ہیں۔ خریدار بالعموم 20 سال کا معاہدہ کرتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ سولر پینلز کی پائیداری کتنی ہوتی ہے یعنی وہ کتنی مدت تک کارآمد رہتے ہیں۔
کسی بھی سولر پینل کی کارکردگی اور پائیدار کا مدار ماحول، موسم، ماڈیول کی قسم، ریکنگ سسٹم اور دیگر بہت سے معاملات پر ہوتا ہے۔ کسی بھی سولر پینل کی کوئی ’اینڈ ڈیٹ‘ نہیں دی جاسکتی۔ بہت سے معاملات میں یہ بھی ہوتا ہے کہ بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں کمی کے باعث سسٹم کو ریٹائر کرنا پڑتا ہے۔
وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ سولر پینلز سے بجلی کی پیداوار میں واقع ہونے والی کمی کو ڈیگریڈیشن کہا جاتا ہے۔ نیشنل رینیوئیبل انرجی لیباریٹری کے مطابق اس کی شرح بالعموم 0.5 فیصد سالانہ ہوتی ہے۔
سولر پینل تیار کرنے والے اندازہ لگاتے ہیں کہ 25 سے 30 سال کی مدت کے دوران سولر پینل ناکارہ ہوجاتے ہیں اور اُنہیں بدلنا پڑتا ہے۔ عمومی سطح پر تسلیم کی جانے ولای میعاد 25 سال ہے۔
عام سولر پینل 20 سال کی مدت میں اپنی اصل صلاحیت کے 90 فیصد کے مساوی پیداوار دیتا ہے۔ پینل کے مٹیریل کا معیار ڈیگریڈیشن پر اثر انداز ہوسکتا ہے۔ اگر مٹیریل اچھا نہ ہو تو پیداوار کا گراف 82.5 فیصد تک گر جاتا ہے۔
ڈیگریڈیشن کا تعلق ماڈیول، مٹیریل اور ٹیکنالوجی سے ہے۔ مٹیریل کا تنوع اور خراب کارکردگی بھی لیکیج اور دیگر صورتوں میں پیداوار پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اچھی خاصی ڈیگریڈیشن پوٹینشیل انڈیوسڈ ڈیگریڈیشن کے ہاتھوں ہوتی ہے۔ اگر اس کی مزاحمت کرنے والا مٹیریل کسی پینل میں زیادہ ہو تو اُس کی کارکردگی بہتر ہوتی ہے۔
بہت سے سولر پینلز سورج کی روشنی میں شروع کے چند گھنٹوں کے دوران اپنی لائٹ انڈیوسڈ ڈیگریڈیشن کے ہاتھوں اپنی استعداد کھو بیٹھتے ہیں۔
موسمی حالات بھی سولر پینلز کی کارکردگی پر منفی اثرات مرتب کرتے ہیں۔ زمین کے نزدیک ہوا کی تہوں میں یا زمین کے اندر موجود حرارت بھی سولر پینلز کی کارکردی خراب کرنے کے ساتھ ساتھ اُن کی عمر گھٹاتی ہے۔ اس صورت میں ریئل ٹائم پیداوار بھی گھٹتی ہے اور عمر بھی کمی واقع ہوتی ہے۔
مینوفیکچرر کی ڈیٹا شیٹ دیکھ کر معلوم کیا جاسکتا ہے کہ جو سولر پینل خریدار جارہا ہے وہ حدت کس حد تک برداشت کرے گا یعنی اُس کی واقعی عمر کتنی رہے گی۔ غیر معمولی حدت کے دوران اچھی طرح کام کرنے والے سولر پینل، ظاہر ہے، مہنگے ملتے ہیں۔
25 سینٹی گریڈ کی معیاری حد سے زیادہ حدت کی صورت میں ریئل ٹائم کارکردگی متاثر ہوتی ہے۔ عمومی تاثر یا تصور یہ ہے کہ جب بلا کی گرمی پڑ رہی ہو تب سولر پینلز ڈٹ کے بجلی پیدا کرتے ہیں۔ ایسا نہیں ہے۔ عام سولر پینل غیر معمولی حدت میں اپنی پیداواری صلاحیت سے محروم ہوتے جاتے ہیں۔
غیر معمولی گرم موسم والے ملکوں میں بہت سے پراجیکٹس کا جائزہ لینے سے معلوم ہوا کہ شدید گرمی پڑنے سے سولر پینلز کی پیداواری صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
سولر پینلز کی تنصیب کے طریقِ کار سے بھی اُن کی کارکردگی اور عمر پر اثر انداز مرتب ہوتے ہیں۔ سولر پینلز چھت سے چند انچ اوپر نصب کیے جانے چاہئیں تاکہ نیچے سے ہوا کے گزرنے کی گنجائش رہے۔ حدت کو کو ایک حد تک وصول یا قبول کرنے کے لیے پینلز مین ہلکے رنگوں والے مٹیریل استعمال کیے جانے چاہئیں۔
سی ای ڈی گرین ٹیک کی تجویز یہ ہے کہ انورٹرز اورکمبائنرز جیسے دھوپ اور حدت میں کام کرنے کے حوالے سے حساس آلات کو سایہ دار جگہوں پر رکھنا چاہیے۔
تیز ہوائیں چلنے سے سولر پینلز ہلتے اور جھولتے ہیں۔ اس صورت میں اُن میں باریک کریک پڑ جاتے ہیں۔ یہ کریک اُن کی کارکردگی پر شدید منفی اثرات مرتب کرتے ہیں یعنی پیداوار گھٹ جاتی ہے۔ یہ خرابی بالعموم ریکنگ کی غلطی یا خامی سے پیدا ہوتی ہے۔ سولر پینلز کے بارے میں معلوم ہونا چاہیے کہ وہ ہوا کو کس حد تک برداشت کرتے ہیں۔
بارش، ژالہ باری اور برف باری کی صورت میں سولر پینلز کی محض کارکردگی متاثر نہیں ہوتی بلکہ اُن کی عمر میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔ برف باری میکینکل لوڈ اٹھانے کی صلاحیت گھٹادیتی ہے۔ بہت سے لوگ برف ہٹانے کے عمل میں پینلز کو نقصان پہنچا بیٹھتے ہیں، اُن میں کریک پڑ جاتے ہیں۔
سولر پینلز کی ممکنہ عمر کے تعین کے لیے اسٹینڈرڈز ٹیسٹنگ کروانی چاہیے تاکہ سرٹفیکیشن ممکن ہو۔ انٹرنیشنل الیکٹرو ٹیکنیکل کمیشن نے معیارات مقرر کیے ہیں جو مونو اور پولیکرسٹلین پینلز پر یکساں لاگو ہوتے ہیں۔ ’انرجی سیج‘ کا کہنا ہے کہ IEC 61215 کا معیار سولر پینلز کی عمدگی کارکردگی اور پائیدداری کا ضامن ہے۔
سولر پینلز کی مکمل ناکامی کا تناسب بہت معمولی ہے۔ این آر ای ایل نے 2000 سے 2015 کے دوران امریکا میں نصب کیے جانے والے 50 ہزار اور دیگر ممالک میں نصب کیے جانے والے 4500 سولر پینلز کا جائزہ لے کر بتایا کہ ہر 10 ہزار میں صرف 5 سولر پینل مکمل ناکام رہتے ہیں۔ 1980 اور 2000 کے دوران سولر پینلز کی کارکردگی نمایاں طور پر بڑھی ہے۔
Comments are closed on this story.