Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

کینیڈا میں بھارت نواز ہندو رکن پارلیمنٹ کو سِکھوں نے کھری کھری سُنادیں

خالصتان نواز گُرپتونونت سنگھ نے پارلیمنٹ کے رکن چندرا آریہ سے کہہ دیا ساتھیون سمیت بھارت چلے جائیں۔
شائع 25 جولائ 2024 10:28am

چند ہفتوں کے دوران کینیڈا میں مندروں پر خالصتان نواز نعرے لکھنے کے واقعات کے باعث وہاں آباد ہندوؤں اور سِکھوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے۔ کینیڈا میں آباد سِکھوں کی واضح اکثریت خالصتان نواز ہے اور وہ اس بات کو چھپانے کی زحمت بھی گوارا نہیں کرتے۔ بھارت کی حکومت اس حوالے سے پریشان رہتی ہے اور کینیڈا سے اُس کے تعلقات میں کشیدگی بھی پیدا ہوتی رہی ہے۔

تین دن قبل ایک سوامی نارائن مندر کی دیواروں پر خالصتان نواز نعرے لکھے جانے پر کینیڈین پارلیمنٹ کے ایک بھارت نواز ہندو رکن چندرا آریہ نے معاملے کو ایوان میں اٹھایا اور کہا کہ اس حوالے سے حکومت کو سخت اقدامات کرنے چاہئیں۔

چندر آریہ ایم پی کی بات پر مشتعل ہوکر خالصتان نواز سِکھ لیڈر گُرپتونت سنگھ پنوں نے اُنہیں کھری کھری سنادی ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ چندرا آریہ جیسے لوگوں کو بھارت چلے جانا چاہیے۔ گُرپتونت سنگھ پنوں کا شمار اُن خالصتان نواز رہنماؤں میں ہوتا ہے جو بھارت کو مطلوب ہیں اور جن کی گرفتاری میں دینے پر حکومت نے انعام بھی مقرر کر رکھا ہے۔

گُرپتونت سنگھ پنوں نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جس میں چندرا آریہ اور اُن کے ساتھیوں، ہم خیال لوگوں سے کہا گیا ہے کہ بھارت چلے جائیں جہاں کے اُن کے نظریات قابلِ قبول ہیں۔ اس ویڈیو میں گُرپتونت سنگھ پنوں نے بتایا کہ کینیڈا کے علاقے کیلگری میں 28 جولائی کو خالصتان کے حوالے سے ریفرینڈم ہو رہا ہے۔

چندرا آریہ ایم پی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ایڈومنٹن کے علاقے میں ایک مندر پر حملہ اور ایسے ہی دیگر واقعات انتہائی قابلِ مذمت ہیں۔ میری طرف سے مندروں پر حملوں کی مذمت پر سِکھز فار جسٹس نامی تنظیم کے گُرپتونت سنگھ پنوں نے ویڈیو میں کہا ہے کہ میں اپنے ساتھیوں اور ہم خیال لوگوں کے ساتھ بھارت چلا جاؤں۔ ایسی باتوں سے ماحول خراب ہو رہا ہے۔ خالصتانی انتہا پسند کینیڈا کے سیاسی و سماجی ماحول کو آلودہ کر رہے ہیں۔

گُرپتونونت سنگھ پنون کا کہنا ہے کہ چندرا آریہ جیسے لوگ اپنے بھارتی آؤں کے مفادات کی تکمیل کر رہے ہیں جبکہ ہم سِکھوں نے عشروں تک کینیڈا سے اپنی اٹل وفاداری ثابت کی ہے۔ اگر ماحول ایسا ہی گندا ہے تو چندرا آریہ اور اُن کے ساتھی کینیڈا کی شہریت ترک کرکے بھارت کی راہ لیں۔

مزید پڑھیں :

ہردیپ سنگھ نجر کی پہلی برسی، کینیڈین پارلیمنٹ میں ایک منٹ کی خاموشی

کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے کیس میں اہم پیش رفت

نجر قتل کیس، کینیڈین پولیس نے چوتھا ملزم گرفتار کرلیا

امریکا میں خالصتان رہنما کے قتل کی سازش، واشنگٹن نے بھارت سے جواب طلب کرلیا

اس کے جواب میں چندرا آریہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ کینیڈا میں آباد ہندو صرف بھارت کے نہیں بلکہ ہم تو ایشیا، افریقا، یورپ اور شمالی امریکا کے کئی ممالک سے آئے ہیں۔ کینیڈا ہماری سرزمین ہے اور ہم اس سے پیار کرتے ہیں۔ چندرا آریہ کا کہنا ہے کہ ہندو آسان ہدف ہیں۔ اُنہیں بہرحال صبر و تحمل سے کام لینا چاہیے تاکہ ملک کے حالات نہ بگڑیں۔

Gurpatwant Singh Pannu

CHANDRA AARYA

MANDIR ATTAACKED

EDMONTON