جو بائیڈن صدارتی انتخابات کی دوڑ سے دستبردار، عالمی رہنماؤں کا ردعمل
جوبائیڈ کی جانب سے امریکا کے صدارتی انتخابات کے دوڑ سے دستبردار ہونے کے اعلان پر عالمی رہنماؤں کی جانب سے فیصلے کی تعریف کی جارہی ہے۔
سابق صدر باراک اوباما نے سوشل میڈیا پر کہاکہ جوبائیڈن اعلی ترین درجے کے محب وطن ہیں۔ بل کلنٹن نے بھی جوبائیڈن کی غیرمعمولی خدمات کی تعریف کی اور صدارتی امیدوار کے طور پر کملا ہیریس کی حمایت کی۔
کینیڈین وزیراعظم نے بائیڈن کو سچا دوست اور عظیم انسان قرار دے دیا۔ برطانوی وزیراعظم نے بھی بائیڈن کے فیصلے کو سراہا جبکہ جرمن چانسلر نے کہا بائیڈن کا فیصلہ احترام کا مستحق ہے۔
ہسپانوی وزیراعظم کی بھی جوبائیڈن کے فیصلے کی تعریف۔ روسی صدرکے ترجمان نے کہا انتخابات کو ابھی چار ماہ باقی ہیں، بہت کچھ بدل سکتا ہے، روس امریکا کی صورتحال کی نگرانی کرے گا۔
واضح رہے کہ بائیڈن کی جانب سے یہ اہم اعلان امریکی شہریوں کے نام لکھے گئے خط میں سامنے آیا۔ ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے کملاہیرس کو صدارتی امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔
خدا کی تائید حاصل ہے، میری فتح پورے امریکا کیلئے ہوگی، ڈونلڈ ٹرمپ
ایک ٹوئٹ میں بائیڈن نے کملا ہیرس کو ڈیموکریٹک پارٹی کا صدارتی امیدوار بننے کے لئے اپنی مکمل حمایت اور توثیق کا یقین دلایا۔
صدر جو بائیڈن نے امریکی شہریوں کے نام خط میں کہا کہ آپ کا صدر بننا میرے لیے بڑے فخر کی بات تھا، میری خواہش تھی کہ دوبارہ صدارتی انتخابات لڑوں، لیکن پارٹی اور ملک کے بہترین مفاد میں دستبرداری کا فیصلہ کیا ہے، قوم سے اس ہفتے خطاب کروں گا۔
امریکی صدر نے ”ایکس“ پر اپنے ٹوئٹ میں اپنے ساتھی ڈیموکریٹس کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ “میں نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ میں (صدارتی) نامزدگی قبول نہیں کروں گا اور اپنی باقی مدت کے لئے صدر کی حیثیت سے اپنی تمام تر توانائیاں اپنے فرائض پر مرکوز کروں گا۔’
ڈیموکریٹس کی اکثریت نے کملا ہیرس کو بہترین صدارتی امیدوار قرار دے دیا
Comments are closed on this story.