Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

پولیس مسلح افراد کے ٹھکانے خالی کرائے، بنوں واقعہ کے بعد معاملات حل کرنیوالوں کا شکر گزار ہوں، علی امین

مشیران اور پارٹی ذمہ داران نے آپس میں بیٹھ کر معاملات حل کیے، وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا
اپ ڈیٹ 21 جولائ 2024 11:45pm
فوٹو۔۔۔فائل
فوٹو۔۔۔فائل

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گںڈا پور نے کہا ہے کہ ایپکس کمیٹی اجلاس میں کچھ مسلح لوگوں کی نشاندہی کی، یہ مسلح لوگ خود کو سرکاری اہلکار کہتے ہیں اور سرکاری ادارے سے خود کو منسلک کرکے گھوم رہے ہیں۔ صوبے میں مسلح افراد کے سرکاری اور غیر سرکاری معاملات پر، عوام، حکومت اور پولیس کو شدید تحفظات ہیں۔

بنوں میں ہونے والے واقعے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گںڈا پور کا ویڈیو بیان سامنے آیا جس میں انہوں نے کہا کہ بات چیت کے ذریعے معاملے کو حل کرنے پر بنوں کے مشران ، اپنی پارٹی کے ذمہ داران اور دیگر تمام لوگوں کا مشکور ہوں، معاملے پر علاقہ مشران کی ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ کمیٹی پیر کو مجھ سے مل کر معاملے پر بات کرے گی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ہمیشہ عوام کا ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی عوام کا ساتھ دیتے رہیں گے، ہم عوام کے تحفظات کو دور کریں گے۔

وزیر اعلیٰ کا بٹن میرے ہاتھ میں ہے جس دن چاہوں آن آف کرسکتا ہوں، فیصل کریم کی تنقید، مناظرے کا بھی چیلنج

انھوں نے کہا کہ پولیس کو حکم دیتا ہوں کہ صوبے میں کہی پر بھی مسلح عناصر ہیں، انہیں فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ پولیس ایسے عناصر کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائے اور جہاں مسلح لوگوں کے ٹھکانے ہیں وہ خالی کروائے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ عوام کے تعاون کے بغیر نہیں جیتی جاسکتی۔ صوبے کے عوام سے میری اپیل ہے کہ وہ بھی ایسے عناصر کی نشاندہی کریں۔

علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فوج، پولیس اور عوام نے بے مثال قربانیاں دی ہیں، دہشت گردی کے خلاف قربانیاں دینے والوں اور ان کے خاندان والوں کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ فوج، پولیس اور عوام کی یہ قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ ہم سب نے مل کر دہشتگردی کا مقابلہ کرنا ہے اور اس صوبے میں امن قائم کرنا ہے۔

ایک شخص نے سازش کرکے پی کے ایل آئی کو تباہ کرنے کی کوشش کی،وزیراعظم

واضح رہے کہ اتوار کے روز وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتےہوئے کہا تھا کہ بنوں میں فائرنگ پی ٹی آئی کے لوگوں نے کی، جس سے بھگڈر مچی، مارچ میں تحریک انصاف کے مسلح افراد شامل تھے، واقعے میں سکیورٹی ادارے اور عوام کو لڑانے کی کوشش کی گئی۔

عطا تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ بنوں میں تاجروں کا امن مارچ تھا اس میں سیاسی جماعتوں کے لوگ شامل ہوئے، تاجروں کے احتجاج میں تحریک انصاف بھی شامل ہوئی، پی ٹی آئی نے لوگوں کو تشدد پر اکسایا، کیا امن مارچ میں لوگ مسلح ہو کر آتے ہیں، جہاں دہشتگردی ہوئی وہاں جا کر فائرنگ کی گئی، بنوں میں دنگا فساد کرانے کی کوشش کی گئی، بنوں واقعہ تحریک انصاف نے خود کیا ہے، بنوں واقعہ میں آپ کے لوگ ملوث ہیں، آپ خود ہی کیسے انکوائری کراسکتے ہیں۔

خیبر پختونخوا

Bannu

Ali Ameen gandapur

Attaullah Tarar