’ہتک وہاں ہوتی ہے جہاں عزت ہو‘ گورنر کے پی کا علی امین کے ہتک عزت کے نوٹس پر جواب
وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو ہتھک عزت کا قانونی نوٹس بھیجوا دیا جس پر فیصل کریم کنڈی جا جواب بھی سامنے آگیا ہے۔
نوٹس کے متن کے مطابق ایپکس کمیٹی میٹنگ میں آپریشن عزم استحکام کے مسودے پر دستخط کے جھوٹے دعوے پر سر عام معافی مانگیں بصورت دیگر 1000 ملین جرمانہ ادا کرنے کیلئے تیار رہیں۔
’سینسرڈ میڈیا ہے آپ کی بات نہیں چلائے گا‘ عمران خان کا میڈیا نمائندؤں پر طنز
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی طرف سے انکے وکیل اسد جان درانی ایڈوکیٹ کے زریعے گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کو بھجوائے گئے ہتھک عزت کے نوٹس میں گورنر خیبرپختونخوا کے ایک ٹی وی پروگرام کا حوالہ دیا گیا ہے ۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی کا جواب
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے وزیراعلیٰ، علی امین گنڈا پور کے ہتک عزت نوٹس پرکرارا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ہتک وہاں ہوتی ہے جہاں عزت ہو، اگر وزیراعلی نے نوٹس بجھوایا ہے تو پھر ان کی عزت ہوگی ۔ وزیراعلی کے بیانات پر خاموشی اختیار نہیں کرونگا۔
پشاور میں گوردوارہ بھائی جوگا سنگھ کے دورہ کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر خیبرپختونخوا فیصل امین گںڈا پور کا کہنا تھا کہ گوردوارہ کی تعمیر و مرمت پر وفاقی وزیر مذہبی امور سے بات کرونگا، صوبے میں امن و امان کی صورت حال کے حوالے سے صوبائی کابینہ کا ہنگامی اجلاس ہونا چائیے اور صوبائی ان کیمرہ اسمبلی اجلاس بلانا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ صوبے میں امن و امان کی صورتحال کچھ اچھی نہیں، گورنر فیصل کریم کںڈا نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کے بعد امن و امان صوبے کا کام ہے، وزیراعلی نے امن و امان کے قیام کے لئے ابھی تک کیا اقدامات اٹھائے، پی ٹی آئی پر پابندی کے حوالے سے حکومت نے پی پی پی کو اعتماد میں نہیں لیا، سیاسی پارٹی پر کوئی پابندی نہیں لگا سکتا۔
گورنر کے پی کا مزید کہنا تھا کہ ہم سب کا صوبہ ہے اور سب نے مل کر اس کی ترقی کے لئے کام کرنا ہے، ملک دشمن عناصر نے ہمیشہ پشاور کا امن خراب کرنے کی کوشش کی ہے، اس شہر اور عوام کو امن دینا ہے۔
Comments are closed on this story.