Aaj News

اتوار, ستمبر 08, 2024  
03 Rabi ul Awal 1446  

وفاقی حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا طریقہ کار طلب

وفاقی حکومت بتائے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کس طرح مقرر کی جاتی ہیں، لاہور ہائیکورٹ
شائع 19 جولائ 2024 12:38pm

لاہور ہائیکورٹ نے ‏پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف دراخواست وفاقی حکومت سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کا طریقہ کار طلب کرلیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق جوڈیشل ایکٹوازم پینل کی درخواست پر سماعت کی۔

عدالت نے ریمارکس دیے کہ وفاقی حکومت بتائے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کس طرح مقرر کی جاتی ہیں۔

جسٹس شاہد کریم کا کہنا تھا کہ پیٹرولیم کی قیمتیں بڑھانے کا طریقے کار واضح کیا جائے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

درخواست گزار کے وکیل اظہر صدیق نے مؤقف اختیار کیا کہ پیٹرول کی قیمتیں بڑھنے سے مہنگائی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے، حکومت بغیر کسی وجہ کے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیتی ہے۔

اسسٹنٹ اٹارنی جنرل نے دلائل دیے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو انٹرنیشنل مارکیٹ کے مطابق بڑھایا گیا ہے۔

درخواست گزار کا کہنا تھا کہ اوگرا اور حکومتی مؤقف سمجھ سے بالا تر ہوتا ہے، عدالت پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے نوٹی فکیشن کالعدم قرار دے۔

بجلی کی قیمتوں کے بعد پیٹرول اور ڈیزل کی قیمت میں بڑے اضافے کی تیاریاں

بعد ازاں، عدالت نے ‏پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب کر لیا۔

واضح رہے کہ 15 جولائی کو حکومت نے عوام کی معاشی مشکلات میں مزید اضافہ کرتے ہوئے اگلے 15 روز کے لیے پیٹرول، ڈیزل کی قیمت میں بالترتیب 9 روپے 99 پیسے اور 6 روپے 18 پیسے کا اضافہ کر دیا تھا، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 275 روپے 60 پیسے اور ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 283 روپے 63 پیسے ہوگئی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکومت نے فنانس بل 2024 میں پیٹرولیم لیوی کی زیادہ سے زیادہ حد بڑھا کر 70 روپے فی لیٹر کر دیا ہے تاکہ مالی سال 2024 کے دوران 12 کھرب 80 ارب روپے اکٹھے کیے جا سکیں۔

diesel price

petrol price

Petroleum products

Lahore High Court

petroleum prices

justice shahid karim