مسلم دنیا کیلئے بہتری، آج ڈونلڈ ٹرمپ 5 نومبر کا صدارتی الیکشن جیت گیا، مشاہد حسین سید
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ ٹرمپ پر حملہ کرنے والے کو کچھ لوگوں نے دیکھ لیا تھا لیکن سکیورٹی والے لیٹ ہوگئے، یہ سیکرٹ سروس کی بہت بڑی ناکامی ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں خصوصی گفتگو میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ ’میں سمجھتا ہوں آج ڈونلڈ ٹرمپ 5 نومبر کا الیکشن جیت گیا ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ جیسے ہمارے ملک میں سازشی عناصر ہیں وہاں بھی ایسے لوگ موجود ہیں جو کہیں گے کہ یہ ڈیپ اسٹیٹ یعنی امریکا کی اسٹبلشمنٹ کی سازش تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو اس حملے کا سیاسی طور پر بہت فائدہ ہوگا۔
مشاہد حسین سید نے اس امکان کو رد کیا کہ یہ ٹرمپ کی اپنی کوئی چال تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کسی پروفیشنل کا کام ہے کیونکہ گولی اس کے کان پر لگی ہے، ٹرمپ اپنا چہرہ اگر نہ گھماتے تو گولی ان کے سر میں لگنی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’انشاء اللہ 5 نومبر کو ٹرمپ امریکا کا اگلا صدر ہوگا‘، انہوں نے مزید کہا کہ میں سمجھتا ہوں ٹرمپ بائیڈن سے بہتر صدر ہوگا۔
سوشل میڈیا صارفین ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کو عمران خان پر حملے سے جوڑنے سے لگے
انہوں نے کہا کہ غزہ کے قتل عام میں بائیڈن مکمل طور پر شریک جرم ہے، یہ ایک وار مونگر ہے جو نیٹو کو بھی بڑھا رہا ہے، یوکرین میں روس کو بھی اکسایا، چین کے خلاف کنٹینمنٹ کی بات کر رہا ہے، اس نے پورا جنگی ماحول پیدا کردیا ہے۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ ٹرمپ، جان ایف کینیڈی کے بعد پہلا صدر ہوگا جو امریکی اسٹبلشمنٹ کا نمائندہ نہیں ہوگا، ٹرمپ یوکرین میں جنگ بند کرے گا اور مسلمانوں کے خلاف نئی جنگ نہیں لڑے گا۔ ٹرمپ عالمی امن اور مسلم دنیا کے لئے بہتر ہوگا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کے یوکرین میں جارحانہ عزائم نظر نہیں آتے، وہ صرف روسی سرحدوں کا دفاع چاہتے ہیں، وہ تو علاقائی تعاون کو تقویت دے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ولادیمیر پوتن چینی صدر شی جن پنگ کے یار ہیں اور پاکستان کے بھی دوست ہیں، وہ پاکستان سے بھی تعلقات چاہتے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں مشاہد حسین سید نے کہا کہ آئی ایم ایف کا فارمولہ آزمایا گیا، ٹیسٹ کیا گیا اور فیل ہے، آئی ایم ایف کا مطلب ہے کہ ملک آئی سی یو میں ہے، یہ ترقی کی خصوصیات تو نہیں ہیں۔
ایف بی آر کی میٹنگ میں وزیراعظم شہباز شریف کی دباؤ اور استعفے کی بات پر مشاہد حسین سید نے کہا کہ وہ ایک دن پہلے کی تکلیف تھی جب سپریم کورٹ نے سنی اتحاد کونسل کی نشستوں کو فیصلہ دیا تھا، انہوں نے وہ غصہ ایف بی آر کے ان بیچاروں پر نکالا۔
نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ میں خرابی، وزیر اعظم کی ذمے داران کے خلاف کارروائی کی ہدایت
مشاہد حسین سید نے کہا کہ 2018 کے انتخابات کے بعد میں نے دھاندلی کا پردہ فاش کرنے کی پوری تیاری کرلی تھی، ہم دھاندلی پر وائٹ پیپر جاری کرنے جا رہے تھے لیکن دو ہفتے بعد شہباز شریف نے مھجے منع کردیا اور وائٹ پیپر لکھنے سے روک دیا اور وہ وائٹ پیر چھپا ہی نہیں، ’اس کا مطلب ہے کہ کہیں سے ٹیلی فون کال آیا تھا ہماری قیادت کو اور ہم سچ بولنے سے شرما گئے‘۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں ایک آرمی چیف ہم نے اپوئنٹ کیا ہے اسے ایکسٹینشن دی ہے تو وہ میرا بندہ ہے، ہم فوج کو نہیں سمجھتے، فوج ایک ادارہ ہے اور بندے سے بڑا ہے۔
Comments are closed on this story.