Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
12 Rabi ul Awal 1446  

عدت نکاح کیس مقامی عدالت سے ہائی کورٹ تک ایک جھلک میں

سزائیں برقرار رہیں گی یا ایڈیشنل جج افضل مجوکا اپیلیں منظور کریں گے، فیصلہ آج ہوجائے گا۔
اپ ڈیٹ 13 جولائ 2024 07:15pm

معصوم یا قصور وار، اسلام آباد کی مقامی عدالت نے دوران عدت نکاح کیس میں سزاؤں کے خلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔ سول جج قدرت اللہ کی سزائیں برقرار رہیں گی یا پھرایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا اپیلیں مںظور کریں گے، فیصلہ کچھ دیر میں ہوجائے گا۔

25 نومبر 2023 کو خاور مانیکا نے اسلام آباد کی ایک عدالت سے رجوع کیا۔ سول جج قدرت اللہ نے کیس کی سماعت کی۔ 11 دسمبر 2023 کو عدالت نے کیس قابل سماعت قرار دیا۔

رواں سال 3 فروری کوجج قدرت اللہ نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کو مجرم ٹھراتے ہوئے سات سات سال قید کی سزا سنائی۔ سزا کے خلاف اپیلیں دائر کی گئیں۔

جج شاہ رخ ارجمند نے 29 فروری کو اپیلیں قابل سماعت قرار دیں۔ 23 مئی 2024 کو عدالت نے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا جو 29 مئی کو سنایا جانا تھا۔ فیصلے کے دن خاور مانیکا نے جج شاہ رخ ارجمند پر اعتراض عائد کردیا۔ جج نے محفوظ فیصلہ سنانے کے بجائے کیس ہائی کورٹ بھیج دیا۔

،

7 جون کو بانی پی ٹی آئی اور بشرٰی بی بی نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا۔ 13 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپیلوں پر ایک ماہ میں فیصلہ کرنے اور سیشن کورٹ کو10 دن میں سزا معطلی کی درخواست پر فیصلہ سنانے کا حکم دے دیا۔

عمران خان نے 3 مقدمات میں عبوری ضمانتیں خارج کرنے کا اقدام چیلنج کردیا

25 جون کو عدالت نے سزا معطلی کی درخواست پرفیصلہ محفوظ کیا جو 27 جون کوسناتے ہوئے عدالت نے سزا معطلی کی اپیلیں مسترد کردیں۔

سزا کے خلاف مرکزی اپیلوں پردلائل دیے گئے۔ ایڈیشنل سیشن جج افضل مجوکا نے سزا کے خلاف اپیلوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔

Khawar maneka

IDDAT CASE

AFZAL MAJUKA

CIVIL JUDGE QUDRATULLAH