اگر فیصلہ بھی دے دیتا ہوں کہ تو کیا فرق پڑنا ہے؟ آپ سوچ نہیں سکتے ہم کتنے بے بس ہیں، جسٹس گل حسن اورنگزیب
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج جسٹس گل حسن اورنگزیب نے عتیق الرحمٰن کی بازیابی کی درخواست پرسماعت کے دوران ریمارکس دیے کہ وزیراعظم کوطلب کیا احساس سے عاری چہرے کے ساتھ آگئے،وفاقی وزراء کی طلبی پربھی کچھ نہ ہوا، جسٹس کیانی نے مائنڈ ظاہرکیا توانکے خلاف بدنام کرنے کی مہم شروع ہوگئی،اگرفیصلہ بھی دے دیتا ہوں توکیا فرق پڑنا ؟ آپ سوچ نہیں سکتے ہم کتنے بےبس ہیں۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے عتیق الرحمٰن کی بازیابی کی درخواست پرسماعت کی۔ جسٹس حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ اگرمیں فیصلہ بھی دے دیتا ہوں تواس سے کیا فرق پڑے گا؟
انہوں نے دوران سماعت ریمارکس دیے کہ آپ سوچ نہیں سکتے ہم کتنے بےچین ہیں، ہم کتنے بےبس ہیں، وفاقی وزراء کوعدالت میں طلب کیا لیکن کچھ نہ ہوا، وزیراعظم کو طلب کیا تووہ اداس چہرے کے ساتھ آگئے۔
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب مزید کہاکہ جسٹس کیانی نے اپنا مائنڈ ظاہرکیا توانکے خلاف بدنام کرنے والی مہم شروع ہوگئی، وزیراعظم کواس عدالت نے بلایا لیکن کچھ نہیں ہوا، وزرا کوبلایا جاتا ہے وہ ہنستے ہوئے آتے ہنستے ہوئے واپس چلے جاتے ہیں، آپ کواندازہ نہیں اس صورتحال کا ہمیں کتنا احساس ہے۔
بعدازاں عدالت نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.