اسلام آباد ہائیکورٹ نے فواد چوہدری کو 2 ہفتے کیلئے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی
اسلام آباد ہائیکورٹ نے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کو 2 ہفتے کے لیے بیرون ملک جانے کی اجازت دے دی۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے فواد چوہدری پر سفری پابندی کی فہرست سے نام نکلوانے کی درخواست پر سماعت کی۔
دوران سماعت ڈپٹی اٹارنی جنرل نے جواب جمع کرانے کے لیے عدالت سے وقت طلب کر لیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے 2 ہفتوں کے لیے عارضی طور پر سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ فواد چوہدری 10 سے 24 اگست تک بیرون ملک جا سکتے ہیں۔
انتخابی عذرداری کیس: اسلام آباد کے تینوں حلقوں کے فارم 45 طلب
اس سے قبل لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں 9 مئی کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمات میں فواد چوہدری عبوری ضمانت کی میعاد ختم ہونے پر پیش ہوئے۔
پاکستان کا سیاسی نظام اس وقت فارم 47 پر کھڑا ہے، فواد چوہدری
لاہور میں انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ تمام کیسز میں گفتگو یہی رہی کہ پولیس کے پاس کوئی ثبوت نہیں، ایک سال سے زیادہ عرصہ ہوگیا ضمانتیں چل رہی ہیں، پاکستان میں لاقانونیت کی کیفیت ہے، آئین کی قدر نہیں کی جا رہی، ججز کے خلاف مہم چلائی جاتی ہیں۔
فواد چوہدری نے کہا کہ پاکستان کا سیاسی نظام فارم 47 پر کھڑا ہے، فارم 47 کی حکومت خود کو بچانے کے لیے ہر وہ کام کر رہی ہے جس سے آئین متاثر ہو رہا ہے، ریاستی ڈھانچہ اداروں پر کھڑا ہوتا ہے، ایک ایک کر کے تمام اداروں کو ملیا میٹ کیا جا رہا ہے۔
سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان تباہ و برباد ہوگیا ہے، ایف آئی اے، پولیس اور پراسیکیوشن تباہ و برباد ہوگئی، اب عدالتوں کے پیچھے پڑگئے ہیں، جب آپ تمام ادارے تباہ کر دیں گے تو ملک کیسے چلائیں گے، عام آدمی کو بجلی کے بلوں نے متاثر کیا ہے، اگر ادارے تباہ کر دیے تو ملک کو کیسے پاؤں پر کھڑا کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تنخواہ دار طبقے کو سمجھ نہیں آ رہی کہ زندگی کیسے گزارنی ہے، وزیر خزانہ ہالینڈ کے شہری ہیں، یہ پاکستان کے عوام کی کمر توڑ کر واپس جائیں گے، پاکستان میں سیاسی استحکام لانے کی ضرورت ہے، پاکستان میں عمران خان کے بغیر سیاسی استحکام نہیں آسکتا۔
فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ چائنہ، سعودی عرب، امریکا، یورپی یونین اور پوری دنیا کہہ رہی ہے آپ استحکام لائیں، عدم استحکام تب ختم ہوگا جب آپ عمران خان کو نظام میں لائیں گے، اس وقت تلخیاں ختم کرنے کی ضرورت ہے، گرینڈ پولیٹیکل ڈائیلاگ ہی پاکستان کا مستقبل ہے، عدم استحکام پاکستان کے لیے خطرہ بن چکا ہے۔
Comments are closed on this story.