Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

سپریم کورٹ نے قاسم سوری کی ساری جائیداد کی تفصیلات طلب کرلیں

وفاقی حکومت اور ایف آئی بتائے کہ قاسم سوری کیسے بیرون ملک گئے؟ حکم نامہ
شائع 09 جولائ 2024 11:21am

سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی ساری جائیداد کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے وفاق، بلوچستان حکومت اور ایف آٸی اے کو نوٹس جاری کردیا۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 4 رکنی بینچ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی ڈی سیٹ کرنے کے الیکشن ٹربیونل فیصلے کے خلاف اپیل پرسماعت کی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ہم سوچ رہے ہیں اس کیس میں کیا کریں کیا، قاسم سوری سے رابطہ نہیں ہے، جس پر وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ آپ صرف مجھے سن لیں اور فیصلہ دے دیں، قاسم سوری کے ساتھ ابھی تک رابطہ نہیں ہوا۔

جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ آپ کلائنٹ کو پکڑ کر تو نہیں لا سکتے، انہیں بتائیں کہ سپریم کورٹ کو ایسے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔

نعیم بخاری نے کہا کہ جوبھی کرنا ہے جلدی سے کردیں، آپ مجھے حکم دیتے ہیں تو میں کیس چھوڑ دیتا ہوں۔

انتخابی عذرداری کیس: قاسم سوری کی طلبی کے اشتہار جاری کرنے کا حکم

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ میں اتنے خوبصورت شخص کو کیسے کہہ سکتا ہوں کہ کیس چھوڑدیں۔

جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ آپ کورٹ سے کیوں بھاگ رہے ہیں، آپ ان کو ہمارا پیغام پہنچائیں، جس پر وکیل نعیم بخاری نے کہا کہ میرا کوئی رابطہ ہی نہیں ہے پیغام کیسے بھیجوں۔

بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی۔

آج کی سماعت کا حکم نامہ

اسی کے ساتھ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے آج کی سماعت کا حکم نامہ لکھوا دیا۔

حکم نامے کے مطابق اخباروں میں اشتہار دیا لیکن قاسم سوری نہیں آئے، وکیل نعیم بخاری کا بھی اپنے کلائنٹ سے رابطہ نہیں ہے، وفاقی حکومت، بلوچستان حکومت اور ایف آئی اے کو نوٹس جاری کیے جاتے ہیں۔

عدالتی حکم نامے میں کہا گیا کہ بلوچستان حکومت قاسم سوری کی ساری جائیداد کی تفصیل جمع کروائے، وفاقی حکومت اور ایف آئی بتائے کہ قاسم سوری کیسے بیرون ملک گئے؟۔

کیس کا پس منظر

خیال رہے کہ 27 ستمبر 2019 کو الیکشن ٹریبونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے کامیاب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا تھا۔

قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو نوابزادہ لشکری رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

واضح رہے کہ لشکری رئیسانی ان 5 امیدواروں میں سے ایک تھے جنہوں نے این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن انہیں قاسم سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

الیکشن ٹریبونل نے این اے 265 سے قاسم سوری کی کامیابی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا تھا اور حلقے میں دوبارہ انتخابات کا حکم بھی جاری کردیا تھا۔

علاوہ ازیں درخواست گزار کے وکیل ایڈووکیٹ محمد ریاض نے کہا تھا کہ ٹریبونل کے فیصلے کے بعد قاسم سوری رکن قومی اسمبلی نہیں رہے۔

واضح رہے کہ قاسم سوری نے عام انتخابات 2018 میں بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقہ 265 کوئٹہ 2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔

بعد ازاں وہ 15 اگست 2018 کو 183 ووٹز حاصل کرکے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے۔

این اے 265 میں دوبارہ انتخابات: سپریم کورٹ نے قاسم سوری کو نوٹس جاری کردیا

یاد رہے کہ یکم اکتوبر 2019 کو قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اپنے خلاف الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا تھا۔

23 جنوری 2024 کو سپریم کورٹ نے سابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینئر رہنما قاسم سوری نااہلی کیس کی سماعت ملتوی کرتے ہوئے انہیں آئندہ سماعت پر ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا تھا۔

عدالت نے رجسٹرار سے یہ بھی کہا کہ وہ تین ہفتوں کے اندر رپورٹ پیش کرے کہ 27 ستمبر 2019 کے حکم نامے کے ذریعے الیکشن ٹریبونل کے ذریعے ان کی ڈی سیٹنگ کو چیلنج کرنے والے قاسم سوری کی اپیل عدالت کے سامنے کیوں زیر التوا رہی۔

سماعت کے دوران قاسم سوری کی نمائندگی کرنے والے سینئر وکیل نعیم بخاری نے استدعا کی کہ موجودہ کیس بے معنی ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ ان کے مؤکل نے 16 اپریل 2022 کو استعفیٰ دے دیا تھا۔

لیکن چیف جسٹس نےکہا کہ کیس پانچ سال تک زیر التوا رہا، جب کہ قاسم سوری ڈپٹی اسپیکر کے طور پر مراعات سے لطف اندوز ہوتے رہے۔

بعد ازاں 7 جون کو سپریم کورٹ نے قاسم سوری کی طلبی کا اشتہار جاری کرنے کا حکم دے دیا تھا۔

Supreme Court

اسلام آباد

Justice Qazi Faez Isa

Supreme Court of Pakistan

Qasim Suri

Chief Justice Qazi Faez Isa

former deputy speaker of national assembly

Details of the property