پاکستان سے چین کو گدھے کا گوشت بھیجنے کا ’پروٹوکول‘ طے، کاٹے گا کون؟
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے تجارت کو بتایا گیا کہ چین کو گدھے کی کھال اور گوشت برآمد کرنے کے پروٹوکول کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔
انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق اس بات کا انکشاف وزارت تجارت کے حکام نے سینیٹر انوشہ رحمان کی زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا۔
چین کو گدھے فروخت کرنیکا انوکھا منصوبہ
وزارت تجارت کے انچارج ایڈیشنل سیکرٹری احسن علی منگی نے کمیٹی کو بتایا کہ گدھے کی کھالوں کو برآمد کرنے کے پروٹوکول کو حتمی شکل دے دی گئی ہے اور وزارت گدھے کا گوشت بھی فہرست میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نے چین کو پیاز، آلو اور مرچوں کے برآمدی پروٹوکول کو بھی حتمی شکل دے دی ہے۔
انوشہ رحمان نے زور دے کر کہا کہ پاکستان پیاز کی اپنی مانگ کا صرف پانچواں حصہ پیدا کرتا ہے، جس کی وجہ سے چین کو پیاز کی برآمد کا جواز فراہم کرنا کافی مشکل ہے۔
پاکستان میں ایک سال کے دوران گدھوں کی تعداد میں 1 لاکھ کا اضافہ
انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ وزارت نے نو نئے مشن تجویز کیے ہیں جن میں ملائیشیا، عراق، عمان، تنزانیہ، کینیا اور موزمبیق شامل ہیں۔
Comments are closed on this story.