اقوام متحدہ سربراہ عمران خان کے موجودہ حالات میں ’مثبت تبدیلی‘ کے خواہاں
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے کہا ہے کہ وہ اڈیالہ جیل میں قید پی ٹی آئی کے بانی عمران خان کی موجودہ صورتحال میں “مثبت انداز میں تبدیلی’’ چاہتے ہیں۔
انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق دوران پریس کانفرنس جب عمران خان کی فوری رہائی کے لیے اقوام متحدہ کے حقوق گروپ کی سفارش پر اقوام متحدہ کے سربراہ کے موقف کے بارے میں پوچھا گیا تو انتونیو گوٹیرس کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک نے کہا کہ “یہ ایک آزاد پینل کی سفارش ہے، ہم عمران خان کی موجودہ صورتحال کو زیادہ مثبت انداز رونما ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
عمران خان عدت کیس میں اڈیالہ جیل میں تقریباً ایک سال سے سزا کاٹ رہے ہیں، ان کے خلاف توشہ خانہ کے دو مقدمات میں سزائیں معطل کر دی گئی تھیں جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی انہیں سائفر کیس میں بری کر دیا تھا۔
عمران خان کی نظر بندی یکطرفہ اور بین الاقوامی قانون کیخلاف ورزی ہے، اقوام متحدہ ورکنگ گروپ
واضح رہے کہ حکومتوں کی طرف سے آزادی سے محرومی کے معاملات کی تحقیقات کرنے والے اقوام متحدہ کے ورکنگ گروپ آن آربیٹریری ڈیٹینشن نے کہا تھا کہ عمران خان کے خلاف مقدمات ’قانونی بنیادوں‘ پر نہیں ہیں اور انہیں سیاسی دھارے یا میدان سے الگ رکھنے کے لیے سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے۔
پینل نے ایک ہفتے کے اندر پی ٹی آئی اور اس کے بانی کے خلاف حکومت کے اقدامات کی دوسری بین الاقوامی ناپسندیدگی کو نشان زد کرتے ہوئے ان کی رہائی اور معاوضے کی سفارش کی۔
خیال رہے کہ چند روز قبل اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے کام کرنے والے گروپ نے کہا تھا کہ سابق وزیراعظم عمران خان کی نظربندی یکطرفہ اور بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی ہے اور زیر حراست سیاستدانوں کو فوری طور پر رہا کیا جانا چاہیے۔
انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کے امریکی مطالبے پر پاکستان کا جواب دینے کا فیصلہ
جنیوا میں قائم اقوام متحدہ کے صوابدیدی حراست سے متعلق ورکنگ گروپ نے کہا تھا کہ “مناسب طریقہ یہ ہوگا کہ عمران خان کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور بین الاقوامی قانون کے مطابق انہیں معاوضے اور دیگر امور کی تلافیوں کی جائے۔
Comments are closed on this story.