’ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ صدر بنے تو میلانیا خاتون اول نہیں ہوں گی‘
اگر ڈونلڈ ٹرمپ دوبارہ امریکا کے صدر منتخب ہوئے تو میلانیا ٹرمپ تمام وقت خاتونِ اول نہیں رہیں گی۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ میلانیا نے ڈونلڈ ٹرمپ سے طے کیا ہے۔ اگر وہ دوبارہ صدر منتخب ہوئے تو انہیں مستقل بنیاد پر خاتونِ اول کے فرائض انجام دینے کو نہیں کہا جائے گا۔
میلانیا ٹرمپ چاہتی ہیں کہ اپنے بیٹے بیرن کو زیادہ وقت دیں جو اب کالج جانے والا ہے۔ میلانیا ٹرمپ اپنا بیشتر وقت نیو یارک سٹی میں بیٹے کے ساتھ گزارنا چاہتی ہیں۔
برطانوی اخبار ڈیلی میل کے مطابق ”پیج سکس“ نے ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ میلانیا نے اپنے شوہر کی صدارتی انتخابی مہم کے دوران خود کو الگ تھلگ رکھا ہے۔ بیرن ٹرمپ رواں سال کے اواخر میں نیو یارک یونیورسٹی میں تعلیم شروع کرے گا۔
”پیج سکس“ کی رپورٹ کے مطابق میلانیا ٹرمپ نے طے کیا ہے کہ وہ بیٹے کی تعلیم پر زیادہ توجہ دینے کے لیے، ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ صدر منتخب ہونے کی صورت میں، ہر ماہ کم از کم ایک ہفتہ نیو یارک میں گزارا کریں گی۔
یاد رے کہ 2017 میں ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے پر میلانیا نے بیرن کی اسکولنگ کو اہمیت دیتے ہوئے امریکی ایوانِ صدر منتقل ہونے میں پانچ ماہ لیے تھے۔ وہ چاہتی تھیں کہ نیو یارک میں بیٹے کی اسکولنگ متاثر نہ ہو۔
اگر میلانیا اپنی بات پر ڈٹی رہیں اور چند اہم مواقع پر آئینی ذمہ داری کے طور پر ایوانِ صدر میں حاضر رہیں تو یہ امریکی ایوانِ صدر کی ڈھائی سو سال ہ تاریخ میں پہلا موقع ہوگا کہ کوئی خاتونِ اول اُسے اپنا بنیادی گھر نہیں بنائیں گی۔ میلانیا ٹرمپ اپنے بیٹے کے معاملے میں بہت استحقاق پسند ہیں۔ انہوں نے صدر ٹرمپ کے عہدِ صدارت میں بیرون کو سیاست کی بھرپور چمک دمک سے دور رکھنے پر خاص توجہ دی تھی۔
ذرائع بتاتے ہیں کہ فلوریڈا ری پبلکن پارٹی کی طرف سے بیرن کو ری پبلکن نیشنل کنونشن میں ڈیلیگیٹ کی پوزیشن کی پیشکش کو بھی میلانیا نے زیادہ پسندیدگی کی نظر سے نہیں دیکھا تھا۔ میلانیا سیاسی سرگرمیوں سے بھی دور رہنا پسند کرتی ہیں۔
Comments are closed on this story.