محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کی درخواست سماعت کیلئے مقرر
لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی وزیر داخلہ اور چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے قائم مقام چیف جسٹس شجاعت علی خان کل بطور اعتراض کے ساتھ درخواست پر سماعت کریں گے۔
رجسٹرار آفس نے درخواست گزار کو متاثرہ فریق نہ ہونے کا اعتراض اعتراض لگایا تھا۔
واضح رہے کہ 28 جون کو درخواست شہری مشکور حسین نے ماہر قانون ندیم سرور ایڈووکیٹ کی وساطت سے اپیل دائر کی، جس میں وفاقی حکومت، وزارت داخلہ، پی سی بی اور محسن نقوی فریق کو بنایا گیا ہے۔
محسن نقوی کو سینیٹ کی نشست سے نااہل قرار دینے کیلئے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا ہے کہ محسن نقوی چیئرمین پی سی بی کا عہدہ رکھتے ہوئے سینیٹر بننے کے اہل نہیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ سینیٹ کی نشست کے لیے کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت محسن نقوی پی سی بی کے چیئرمین تھے، آئین کے ارٹیکل 63 کےتحت محسن نقوی سینیٹر کے عہدے پر برقرار نہیں رہ سکتے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ محسن نقوی کو سینیٹر کے عہدے سے ہٹانے کا حکم دے۔
واضح رہے کہ رواں سال 27 مارچ کو سینیٹ انتخابات میں پنجاب سے وزیر داخلہ و چیئرمین پی سی بی محسن نقوی سمیت 7 سینیٹرز بلامقابلہ سینیٹر منتخب ہوئے تھے۔
5 اپریل 2024 کو الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پنجاب، بلوچستان اور اسلام آباد سے منتخب ہونے والے سینیٹرز کے نوٹیفیکیشن جاری کیے تھے۔
پنجاب سے محسن نقوی کا آزاد حیثیت میں اور جنرل نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے احد چیمہ، پرویز رشید، طلال چوہدری اور ناصر محمود کامیاب ہوئے جبکہ کامیابی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا گیا تھا۔
6 فروری کو اُس وقت کے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی کو 3 برس کے لیے چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ منتخب کیا گیا تھا۔
چیئرمین پی سی بی بنتے ہی محسن نقوی نے پہلا حکم جاری کردیا
الیکشن میں پی سی بی بورڈ آف گورنر میں شامل مصطفیٰ رمدے اور محسن نقوی مدِمقابل تھے، تاہم مصطفیٰ رمدے نے بھی محسن نقوی کے حق میں ووٹ دیا تھا۔
Comments are closed on this story.