پنجاب اسمبلی میں ارکان کی معطلی پر اپوزیشن کا احتجاج، صورتحال کشیدہ، قیدیوں کی وین پہنچا دی گئی
اسپیکر پنجاب اسمبلی کی جانب سے دوران بجٹ اجلاس ’ہلڑ بازی، ہنگامہ آرائی، گلی گلوچ، اور ایوان کا تقدس پامال کرنے پر سنی اتحاد کونسل کے 11 اراکین پنجاب اسمبلی کی رکنیت معطل کیے جانے پر آج اپوزیشن کا احتجاج جاری ہے جبکہ اپوزیشن ارکان کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے پولیس کی بھاری نفری پہنچ چکی ہے۔ علاوہ ازیں سیکیورٹی ہائی الرٹ ہے اور قیدیوں کی پہنچا گئی ہے
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن ارکان کو اسمبلی میں داخل ہونے سے روکنے کیلئے پولیس کی نفری تعینات کر دی گئی ہے جبکہ معطل ارکان اسمبلی کا داخلہ روکنےکیلئےگاڑیوں کی چیکنگ جاری ہے۔
ہاؤس میں اپوزیشن کی ’ہلڑ بازی‘، اسپیکر پنجاب اسمبلی کا ایتھکس کمیٹی قائم کرنے کا اعلان
صرف ن لیگ اور اتحادیوں کو اسمبلی آنے کی اجازت دی جا رہی ہے۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن ارکان اسمبلی گیٹ پرپہنچے تو انہیں روک دیا گیا۔
رونما ہونے والی صورتحال کے باعث پنجاب اسمبلی کا اجلاس مقررہ وقت پر شروع نہ ہو سکا۔ واضح رہے کہ اجلاس میں سپلیمنٹری بجٹ 2023-24 کی منظوری لی جائے گی۔ سپلیمنٹری بجٹ2023-24کے37مطالبات زر پیش کیے جائیں گے اور اجلاس کی صدارت اسپیکرملک محمد احمد خان کریں گے۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر ملک احمد خان نے گزشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے ہاؤس میں ’ہلڑبازی اور غیر شائستہ نعروں‘ کے بعد ’ایتھکس کمیٹی‘ قائم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایوان کی کارروائی کے دوران ہلڑ بازی اور ہنگامہ آرائی کسی بھی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔
ملک احمد خان کا کہنا تھا کہ اختلافی امور پر بات کرنے اور اخلاقی حدود سے باہر نکل جانے میں بہت فرق ہے۔ بات بڑھتے بڑھتے گالیوں تک پہنچ گئی۔
Comments are closed on this story.