Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سول اور ملٹری ایجنسی ججز یا عملے کو اپروچ نہ کریں ورنہ توہین عدالت کی کارروائی ہوگی، لاہور ہائیکورٹ

جسٹس شاہد کریم نے مداخلت روکنے کے لیے 5 نکاتی ایس او پیز جاری کر دیے
اپ ڈیٹ 29 جون 2024 11:00pm

عدلیہ میں مداخلت پر لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم کا بڑا فیصلہ سنادیا۔ جسٹس شاہد کریم نے مداخلت روکنے کے لیے 5 نکاتی ایس او پیز جاری کر دئیے اور وزیراعظم آفس، آئی بی اور تمام سول اور ملٹری ایجنسیوں کو ہدایت جاری کریں کہ وہ مستقبل میں اعلی عدلیہ اور ماتحت عدلیہ کے کسی بھی جج یا ان کے عملے کو اپروچ نہ کریں۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے اے ٹی سی جج سرگودھا پر دباؤ ڈالنے سے متعلق از خود نوٹس کو رٹ پٹیشن میں تبدیل کردیا۔ عدالت نے 4 صفحات پر مشتمل عبوری تحریری حکم نامہ جاری کیا۔

اسمبلی میں مخصوص نشستوں پر آنے والی خواتین کی کارکردگی مردوں سے بہتر ہوتی ہے، چیف جسٹس

عبوری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ عدالت نے از خود نوٹس کو رٹ پٹیشن میں تبدیل کر دیا ہے، عدلیہ کی آزادی کی حفاظت کے لیے ایسے معاملات میں ہدایات جاری کرنا اشد ضروری ہے۔

فیصل واوڈا کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کرنے کا نہیں کہا تھا، جسٹس اطہر من اللہ

عبوری حکم نامے میں کہا گیا کہ آئی جی پنجاب تمام پولیس افسران کو ہدایت جاری کریں کہ وہ اعلی اور ماتحت عدلیہ کے کسی جج سے اس کی عدالت میں زیر سماعت کیس کے میرٹ کے حوالے سے براہ راست رابطہ نہ کریں، خلاف ورزی پر توہین عدالت کی کاروائی شروع کی جائے گی۔

Lahore High Court