Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

خواجہ آصف کا سرحد پار کارروائیوں کے بیان پر افغان وزارتِ دفاع کا ردعمل سامنے آگیا

پاکستانی وزیر کا افغانستان کی قومی خود مختاری کی ممکنہ خلاف ورزی سے متعلق بیان بداعتمادی پیدا کرسکتا ہے، سیاسی دفتر سربراہ سہیل شاہین
اپ ڈیٹ 29 جون 2024 09:35am
علامتی تصویر: روئٹرز
علامتی تصویر: روئٹرز

پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کی جانب سے آپریشن عزم استحکام کے تحت ضرورت پڑنے پر افغانستان میں موجود کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ٹھکانوں پر حملے سے متعلق بیان کے بعد افغان وزارت دفاع کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔

افغان وزارت دفاع نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر پالیسی بیان جاری کیا کہ ’پاکستانی وزیر کا افغانستان کی قومی خودمختاری کی ممکنہ خلاف ورزی سے متعلق بیان ایک غیر دانشمندانہ عمل ہے جو بد اعتمادی پیدا کرسکتا ہے اور یہ کسی کے حق میں نہیں ہوگی‘۔

افغانستان میں گھس کر دہشت گردوں کے ٹھکانے تباہ کریں گے، وزیر دفاع

افغان وزارت دفاع نے پاکستانی قیادت کو مخاطب کرکے کہا کہ ’کسی کو بھی حساس معاملات پر غیر سنجیدہ بیانات دینے کی اجازت نہیں دینی چاہیے‘۔

دوسری جانب دوحہ میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر کے سربراہ سہیل شاہین نے پاکستان کے وزیر دفاع کے حالیہ بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ کسی کو افغانستان کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

’طلوع نیوز‘ سے بات کرتے ہوئے سہیل شاہین نے ایک مرتبہ پھر اس بات پر زور دیا کہ افغانستان کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے خلاف استعمال نہیں ہورہی جبکہ دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت افغان پالیسی کا حصہ نہیں ہے۔

سہیل شاہین نے اس امر پر زور دیا کہ ’’ہم نہ تو کسی کو نقصان پہنچاتے ہیں اور نہ ہی کسی کو نقصان پہنچانے کی اجازت دیتے ہیں‘۔ ساتھ ہی انہوں نے قدرے دھمکی آمیز رویہ اپناتے ہوئے کہا کہ ’مہم جوئی کا ارادہ رکھنے والوں کو ماضی کے حملہ آوروں کی تاریخ کا اچھی طرح مطالعہ کرنا چاہیے اور ایسی مہم جوئی کے ممکنہ نتائج پر غور کرنا چاہیے‘۔

afghanistan

پاکستان

Operation Azm e Istehkam