عمر ایوب کے استعفیٰ کے بعد پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی جنید اکبر بھی مستعفیٰ
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سیکرٹری جنرل عمر ایوب کے استعفیٰ کے بعد رکن قومی اسمبلی اسمبلی جنید اکبر نے بھی مایوس ہوکر پارٹی کی کور کمیٹی سے مستعفی ہوگئے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق جنید اکبر نے شکوہ کیا کہ انہیں عمران خان تک رسائی حاصل نہیں اور نہ ہی پارٹی فیصلوں میں ان کا کوئی اختیار ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے واضح کیا کہ پی ٹی آئی ان کا گھر ہے، وہ نہ کسی گروپ کا حصہ ہیں اور نہ بنیں گے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ صرف چند مخصوص لوگ بانی پی ٹی آئی سے ملنے جاتے ہیں، لیکن وہ لوگ ہمیں بانی پی ٹی آئی سے ملنے نہیں دیتے۔
علاوہ ازیں جیند اکبر نے الزام عائد کیا کہ عمران خان سے ملنے والے لوگوں کے ایک دوسرے کے ساتھ مفادات ہیں، ہمیں صرف یہ بتا دیا جاتا ہے کہ موجودہ پارٹی پالیسی بانی چیئرمین کی ہے۔ جنید اکبر نے مزید کہا کہ بدقسمتی یہی ہے کہ سارے فیصلوں کے بینیفشری یہی لوگ، ان کے خاندان کے افراد اور دوست ہیں۔
واضح رہے کہ محض دو روز قبل ہی پاکستان تحریک انصاف کے جنرل سیکرٹری عمرایوب نے پارٹی سیکریٹری جنرل کےعہدے سے استعفیٰ دیا تھا۔ ان کا یہ فیصلہ عدت نکاح کیس میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی سزاؤں کے خلاف اپیلیں مسترد ہونے پر سامنے آیا تھا۔
پی ٹی آئی قیادت میں اختلاف کھل کر سامنے آنے لگے، ’شیر افضل مروت غیر اہم‘ قرار
حالیہ چند دنوں سے پی ٹی آئی رہنماؤں کے درمیان شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔ شیر افضل اور سینیٹر شبلی فراز نے ایک دوسرے پر کڑی تنقید کی ہے جبکہ دیگر رہنماؤں نے بھی پارٹی کی مرکزی قیادت پر الزامات عائد کیے ہیں کہ انہیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا جاتا۔
Comments are closed on this story.