امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد پر پاکستان کے تحفظات، معاملہ امریکی سفیر کے سامنے اٹھادیا
پاکستان کے عام انتخابات میں دھاندلی کے دعوؤں کی تحقیقات سے متعلق امریکی قرارداد کے بعد امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے دفتر خارجہ پہنچے ہیں جہاں ان کی ملاقات نائب وزیراعظم اسحاق ڈارسے ہوئی ہے۔ اسحاق ڈار نے پاکستانی تحفظات سے امریکی سفیر کو آگاہ کیا اور قرارداد کو اندرونی معاملات میں مداخلت قرار دیا ہے
واضح رہے کہ ڈونلڈ بلوم کی جانب سے دفتر خارجہ آمد کو قدرے اہمیت کی نگاہ سے دیکھا جارہا ہے کیونکہ چند روز قبل ہی امریکی ایوان نمائندگان نے بھاری اکثریت سے پاکستان میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے بعد انتخابی دھاندلی کے دعوؤں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کے حق میں ووٹ دے دیا تھا۔
دفتر خارجہ نے امریکی قرارداد کو ’پاکستانی انتخابی عمل سے لاعلمی‘ کا نتیجہ قرار دے دیا
بعدازاں دفتر خارجہ سمیت حکومت اور اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں نے امریکی قرارداد پر کڑی تنقید کی تھی۔ دفتر خارجہ نے امریکی قرارداد کو ’پاکستانی انتخابی عمل سے لاعلمی‘ کا نتیجہ قرار دے دیا جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کی رہنما اور سینیٹر شیری رحمان نے کہا تھا کہ امریکی ایوان نمائندگان میں پاکستانی انتخابات پر تحقیقات کے حوالے سے منظور ہوئی قرارداد سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
امریکی ایوان نمائندگان کی قرارداد کو امریکی حکومت کی مداخلت نہیں کہا جاسکتا، پی ٹی آئی قیادت
خیال رہے کہ پاکستان کے فروری 2024 کے انتخابات میں مبینہ مداخلت یا بے ضابطگیوں کے دعووں کی مکمل اور آزادانہ تحقیقات کی قرارداد پرامریکی ایوان میں 7 کے مقابلے میں 368 امیدواروں نے ووٹ دیا۔
اس حوالے تازہ پیش رفت سامنے آئی ہے کہ ذرائع کے مطابق امریکی قرارداد کے بعد یہ پہلا باضابطہ رابطہ ہے، ملاقات میں امریکی قرارداد اندرونی معاملات میں مداخلت قرار گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اسحاق ڈار نے پاکستانی تحفظات امریکی سفیر کے سامنےرکھے۔
Comments are closed on this story.