سینیٹ قائمہ کمیٹی نے ملازمت پیشہ افراد پر ٹیکس میں اضافہ متفقہ طور پر مسترد کر دیا
سینیٹ قائمہ کمیٹی نے ملازمت پیشہ افراد پر ٹیکس میں اضافے کو متفقہ طور پر مسترد کردیا جبکہ نوزائیدہ بچوں کے دودھ پر بھی ٹیکس اضافے کو یکسر مسترد کردیا گیا۔
سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے آئندہ مالی سال کے بجٹ پر سفارشات پر مبنی رپورٹ ایوان میں پیش کی اور کہا کہ ہمیں سفارشات کے لئے عموما 14 دن ملتے ہیں، اس بار ہمیں صرف 6 دن دیے گئے۔
انھوں نے کہا کہ تمام کمیٹی ارکان، سینیٹ عملے، میڈیا، مختلف وزارتوں کے حکام نے بہت تعاون کیا۔ 32 اسٹیک ہولڈرز نے کمیٹی میں نمائندگی کی اور اپنی سفارشات پیش کیں۔
سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ ہمیں ملکی معیشت پر سیاست بند کردینی چاہیے، تمام سیاسی جماعتوں کو میثاق معیشت پر اتفاق کرنا چاہیے۔
حکومت کا تمام کٹوتی کی تحریکوں کی مخالفت کا فیصلہ
انھوں نے کہا کہ ہمیں ملکی معیشت اور بجٹ تیاری میں کوئی بہتری نظر نہیں آرہی، اگر معیشت پرسیاست بند نہ کی گئی تو اگلا بجٹ اورزیادہ برا ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ 2.4 ملین نان فائلرز کو کوئی نہیں پوچھ رہا، بڑے سیٹھوں اور مالدار افراد پر بھی کوئی ہاتھ نہیں ڈالتا۔
پولٹری فیلڈ پر ٹیکس سے متعلق قائمہ کمیٹی نے سفارش کی کہ حکومت اس پر نظر ثانی کرے۔ کمیٹی نے یہ سفارش بھی کی کہ جو اسپتال مریضوں سے پیسے نہیں لیتے انھیں مراعات دی جائیں۔
سستے موبائل اور اسٹیشنری پر ٹیکس مسترد
سستے موبائل فون پر ٹیکس کو کمیٹی نے مسترد کرتے ہوئے اس کو ختم کرنے کی سفارش کی جب کہ پہلی بار اسکول کے بچوں کی پینسل، ربڑ کاغذ پر ٹیکس لگایا گیا جس کو قائمہ کمیٹی نے مسترد کیا۔ اس ٹیکس کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی۔
Comments are closed on this story.